اسلام آباد (جیوڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے فنگر پرنٹس مشین میں نہ آنے کے باعث ان کے موبائل سم کی بائیومیٹرک تصدیق نہ ہوسکی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں جب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اپنی موبائل سم کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے پہنچے تو ان کے ساتھ دلچسپ واقعہ رونما ہوگیا جس میں ان کی انگلیوں کے نشان فنگر پرنٹس تصدیق کرنے والی مشین میں نہیں آئے جس پر کمپنیوں کا عملہ ایاز صادق کی انگلیاں گیلی کراکے سم کی تصدیق کرانے کی کوشش کرتا رہا لیکن مشین میں اسپیکر قومی اسمبلی کے فنگر پرنٹس میچ نہ ہوسکے۔
فنگر پرنٹس میچ نہ ہونے پر اسپیکر ایاز صادق نے کمپنی کے عملے سے استفسار کیا کہ مشین سب کی انگلیاں قبول کررہی ہے لیکن میرے ساتھ ہی کیوں مسئلہ ہے جس پر وہاں موجود صحافیوں نے اسپیکر سے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کی طرح یہاں بھی مشینوں میں خرابی ہے۔
عملے کی سر توڑ کوششوں کے باوجود ایاز صادق کے فنگر پرنٹس مشین میں میچ نہ ہوسکے اور انہیں بغیر تصدیق کے ہی واپس جانا پڑا جب کہ سم کی تصدیق کے لیے موجود امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی باآسانی سم کی تصدیق کرلی گئی۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے ملک بھر میں موبائل فون صارفین کو 26 فروری تک سم کی بائیومیٹرک تصدیق کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔