کراچی (جیوڈیسک) پولیس کا اہم شعبہ اسپیشل برانچ افسران کی عدم دلچسپی سے غیر فعال ہو گیا، ٹاؤنز کی سطح پر خفیہ سراغ رسانی کے لیے تعینات اسپیشل برانچ کے افسران اور اہلکار علاقوں میں مشتبہ افراد کی نقل و حرکت اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کی پیشگی اطلاع دینے سے قاصر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس کے خفیہ سراغ رسانی کا انتہائی اہم شعبہ اسپیشل برانچ دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ اور جرائم کی پیشگی اطلاعات اور رپورٹ دینے میں ناکام ثابت ہورہا ہے مجموعی طور پر ادارے کے افسران اور اہلکار سراغ رسانی کے رموز سے ناواقف نظر آرہے ہیں۔
جس کے باعث شہر بھر میں ٹارگٹ کلرز، بھتہ خور، اغوا برائے تاوان اور اسٹریٹ کرائم کرنیوالے گروہ اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، پولیس کا کام صرف جاں بحق افراد کی لاشیں اٹھاکر ضابطے کی کارروائیاں مکمل کرنا رہ گیا ہے۔
ٹاؤنز کی سطح پر خفیہ سراغ رسانی کا جال مربوط اور مستحکم بنانے کے لیے اسپیشل برانچ کے افسران و اہلکار کو خصوصی ہدف دیا جاتا ہے ، اسپیشل برانچ کے فرائض میں پوش اورمضافاتی علاقوں اور کچی آبادیوں کے رہائشی مشکوک افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھ۔
کر پولیس حکام کو رپورٹیں ارسال کرنا ہے، تاہم ٹاؤنز کی سطح پر تعینات افسران اور اہلکاروں کی توجہ صرف مالی فائدے پر ہوتی ہے جس سے سراغ رسانی کا نظام متاثر ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹاؤنز کی سطح پر اسپیشل برانچ کے افسران اور اہلکار کئی کئی سالوں سے ایک ہی مقام پر تعینات ہیں، اگر حکام ان کا تبادلہ کردیں تو وہ اثرورسوخ استعمال کرکے مفادات سے وابستہ مقام پر دوبارہ تعیناتی حاصل کرلیتے ہیں۔
اسپیشل برانچ کی جانب سے حکام کو ارسال کی جانے والی خفیہ رپورٹ (آئی آر) کی تیاری میں تعطل شہر میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کا سبب بن رہا ہے۔
ویسٹ زون کے علاقے منگھوپیر، کنواری کالونی، گرم چشمہ، اورنگی ٹاؤن، سائٹ پاک کالونی، پیرآباد، اتحادٹاؤن، موچکو، سعید آباد، بلدیہ ٹاؤن اور ماڑی پور ایسٹ زون کے علاقے گلشن بونیر ، گڈاپ ٹاؤن ، سہراب گوٹھ ، ابراہیم حیدری ، شاہ لطیف ٹاؤن اور بن قاسم ساؤتھ زون کے علاقے شیریں جناح کالونی ، سلطان آباد ، کیماڑی اور لیاری جرائم پیشہ افراد اور مجرموں کے محفظ ٹھکانے بن گئے ہیں۔
تاہم خفیہ سراغ رسانی پر مامور اسپیشل برانچ کے افسران اور اہلکار ان علاقوں میں اپنا خفیہ نظام فعال کرنے میں ناکام ہیں جس سے ان علاقوں میں آباد میں جرائم پیشہ عناصر کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں بلکہ وہ موقع پاتے ہی ہدف کو نشانہ بنا کر فرار ہورہے ہیں جبکہ پولیس کے پاس ان وارداتوں کی کوئی خفیہ اطلاع موجود نہیں ہوتی کہ جرائم پیشہ کب اور کیسے کسی علاقے میں کارروائی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔