اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا نے کہا ہے کہ جن افراد پر آرمی ایکٹ کا اطلاق ہو کوئی دوسری عدالت ان کا کیس نہیں سن سکتی، جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کا تین رکنی بنچ پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
خالد رانجھا ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کر کے سنگین غداری کی شقیں شامل کی گئیں۔
آرٹیکل 245 کے تحت جس علاقے میں فوج طلب کیا جائے وہاں کام کرنے والے سول ملازمین پر بھی آرمی ایکٹ ہی لاگو ہو گا۔