خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور ہنرمند بنانا وقت کی اولین ضرورت ہے۔ عباس تابش

Education

Education

کراچی : پاکستان فیڈریل یونین آف کالمسٹ (پی ایف یو سی) کے ایگزیکٹو کونسل کے رکن اور معروف شاعر عباس نے گذشتہ روز خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود اور فنی تربیت کے ادارے رائزنگ سن انسٹیٹیوٹ کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سپیشل بچوں کے حوالے سے کئے جانے والے کام کو عبادت اور عشق قرار دیا اور کہا کہ درخت ، پرندے اور سپیشل ایک جیسے ہوتے ہیں جنہیں نظرانداز کرنے کی بجائے جتنی ان کی نگہداشت کی جائے گی ، ان کی بدولت اتنا ہی ہم پر آسمان سے رحمتوں کا نزول ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عرصہ سے حالت جنگ میں ہے اور اس صورتحال میں ایسی ہی نیکیاں پاکستان کو قائم رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ انہی نیکیوں کی وجہ سے پاکستان آگے بڑھے گا اور امن کا گہوارہ بنے گا۔

اس موقع پر انہوں نے خصوصی بچوں کے والدین اور اساتذہ کی محنت پر بھی داد پیش کی اور کہا کہ خصوصی بچے وہ ستارے ہیں جو آسمان سے زمین پر اتر آئے ہیں ۔ خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور فلاح و بہبود پر کام کرنے کے حوالے سے انہوں نے رائزنگ سن جیسے اداروں کو باعث حوصلہ قرار دیا اور انہیں ہنر مند بناکر معاشرے کا عضوِ معطل بننے سے بچانے کی کوششوں پر اساتذہ کی بھی بھرپور تعریف کی ۔ عباس تابش نے ایسے اداروں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔