پشاور (نامہ نگار) پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اگر حکومت کی طرف سے مناسب سرپرستی ملے تویہ ہونہار پاکستانی وطن عزیزکانام عالمی سطح پرروشن کرسکتے ہیں، پاکستان کے شہری اعزازات اور گولڈمیڈلز پر ہر ہونہار پاکستانی کا بنیادی حق ہے۔
ان خیالات کا اظہار مادری زبانوں کے حوالے سے عالمی سطح پر شہرت حاصل کرنے والے گولڈمیڈلسٹ، عالمی ریکارڈ و اعزاز یافتہ ماہر لسانیات ، ادیب، شاعراور چالیس پاکستانی زبانوں کے سافٹویر کے موجد رحمت عزیز چترالی نے پاکستان بک آف ریکارڈ کی طرف سے ایوارڈ وصول کرنے کے بعدمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بولی جانے والی ہرمادری زبان میں تعلیم ہر پاکستانی بچے کا بنیادی حق ہے۔
حکومت معدومیت کا شکار مادری زبانوں میں تعلیم اور علاقائی زبانوں کے تحفظ کے لیے نیشنل لینگویج پالیسی کا اعلان کرے اگر مادری زبانوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی نہیں کی گئی تو آئندہ سوسالوںمیں آدھی زبانیں معدوم ہوجائیں گی،سائکلسٹ ثمر خان(ضلع دیر)، گل افشان طارق(سرگودھا)، نازیہ پروین (فاٹا)، رحمت عزیز چترالی(ضلع چترال)، منظور(پشاور) کوپاکستان بک آف ریکارڈز کی طرف سے پی بی آر ایوارڈ اور سرٹیفیکیٹس دئیے گئے۔
تقریب سے پاکستان بک آف ریکارڈز کے بانی و چیف ایگزیکٹیو آفیسر احمد حسن نے بھی خطاب کیا اس تقریب میں موجود ادیبوں ، دانشوروں، شاعروں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے وزیر اعظم پاکستان، صدرپاکستان، وزیراعلی و گورنر خیبرپختونخوا سے رحمت عزیز چترالی سمیت ان ہونہار پاکستانیوں کے لیے تمغہ برائے حسن کارکردگی کی سفارش کی تاکہ ان جیسے ٹیلنٹیڈ پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔