بارسلونا (جیوڈیسک) ورلڈ موبائل کانگریس 2015 بارسلونا میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان خان احمد نے پاکستان کو ملنے والا اسپیکٹرم فار موبائل براڈ بینڈ ایوارڈ وصول کیا۔
اس موقع پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کے چیئرمین اسماعیل شاہ، قونصل جنرل بارسلونا مراد اشرف جنجوعہ اور ویلفیئر قونصلر بارسلونا محمد اسلم خان غوری بھی موجود تھے۔ ورلڈ موبائل کانگریس کو مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک لاکھ کے قریب ٹیکنیشنز، سافٹ ویئر انجینئرز، سافٹ ویئرز اور موبائل کمپنیز کے مالکان اور منسٹرز نے وزٹ کیا۔ اسپیکٹرم ایوارڈ وصول کرنے کے بعد روزنامہ جنگ اور جیو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے وزیر مملکت انوشہ رحمان خان احمد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا بہت کرم اور شکر ہے کہ پاکستان کو ورلڈ موبائل کانگریس 2015 بارسلونا میں اسپیکٹرم فار موبائل براڈ بینڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ ایوارڈ موبائل براڈ بینڈ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی مثبت پالیسیوں کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ یہ ایوارڈ پوری پاکستانی عوام کے لئے ہے۔ کوششیں تو سب ہی کرتے ہیں لیکن ہماری کوشش یہ ہے کہ پاکستان کے کونے کونے میں پاکستانی عوام کو ٹیکنالوجی اور موجودہ دور میں اس کی ضرورت کی افادیت کے بارے میں بہتر معلومات فراہم کی جائیں اس حوالے سے لوگوں کو جو سہولتیں حکومت دے سکتی ہے وہ دے، تاکہ لوگ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں۔
تھری جی اور فور جی کی جو سروسز ہیں لوگوں کو وہ دی جائیں، اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو وہ تمام سہولیات بھی ملنی چاہئیں جو ان کا حق ہیں اور ویسے بھی پاکستان کی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ پاکستانی عوام کو ہر شعبے میں ریلیف ملے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ہم نے موبائل اسپیکٹرم کی نمائش کا اہتمام کیا تھا، پاکستان کو اس نمائش کی وجہ سے اب تک 1.8 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری حاصل ہوئی ہے اور آج سے چھ ماہ پہلے جب تھری جی اور فور جی کا نیٹ ورک پاکستان میں شروع ہوا تو ہمارے ملک میں اس سسٹم کو بہت پذیرائی ملی۔
گزرے ہوئے ان چھ سے آٹھ ماہ میں پاکستان کے ایک کروڑ لوگ اس نیٹ ورک کو استعمال کرنا شروع ہو گئے ہیں۔ اب یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ پاکستان کی اس ایک پالیسی کی وجہ سے پاکستان کی جو براڈ بینڈ اور فکس بینڈ کی شرح تھی وہ 3فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد ہو گئی ہے۔ اسی طرح ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق کہا گیا ہے کہ ہر10 فیصد براڈ بینڈ کی شرح پر 1.3 فیصد جی ٹی پی اوپر جاتی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، منسٹری آف انفارمیشن، ٹیلی کمیونیکیشن اور وزارت آئی ٹی کے پلیٹ فارم سے جو کچھ ہماری حکومت کر رہی ہے ان تمام مثبت پالیسیوں کو دنیا بھر کے ممالک نے سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان مسلم لیگ ن کے ایجنڈے میں لکھا تھا کہ ہم اسپیکٹرم نمائش کا اہتمام ضرور کریں گے اور پاکستان کے دیہی علاقوں تک موجودہ ٹیکنالوجی کو پہنچائیں گے۔
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم جو کر رہے ہیں اس میں ہمیں خاطر خواہ کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ موبائل کانگریس میں میری بہت سے ممالک کے نمائندوں، ٹیلی کام سیکٹر کے وفود اور سافٹ ویئر سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات ہوئی ہے، جنہوں نے پاکستان کو ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب صحیح سمت کی جانب رواں دواں ہے اور آئندہ سالوں میں پاکستان دنیا کے نقشے پر بہت بڑی معیشت بن کر ابھرے گا۔ وزیر اعظم پاکستان نے آئی سی ایچ پالیسی کا خاتمہ کیا، اسی طرح میاں نواز شریف دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دن رات کوششوں میں مصروف ہیں، ان کوششوں کو بھی سراہا جانا ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔ اسپیکٹرم ایوارڈز کا ہمیں فائدہ یہ ہوا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو انٹرنیشنل فون کالز کی سہولت 8گناہ سستی ملے گی، جو فون کال 9یا10روپے میں پڑتی تھی وہ فون کال سستی ہونے کے بعد اب ایک سے 2روپے کے درمیان پڑے گی۔