ریڑھ کی ہڈی ”وِرٹی برل کالم Column Vertebral ” جسم میں وہ سب سے بڑی اور سب سے مضبوط ہڈی ہے جس پر جسم کی دوسری ہڈیوں اور ڈھانچے کا دارومدار ہوتا ہے۔ حقیقتاً یہ ایک ہڈی نہیں ہوتی بلکہ ہڈیوں کا ایک سلسلہ ہوتا ہے جس کی لمبائی جوان آدمی میں قریباً 27 انچ ہوتی ہے۔ ریڑھ 33 بے قاعدہ مہروں پر مشتمل ہوتی ہے۔ جو ریڑھ کے مہرے ”وِرٹی برل Vertebral ”کہلاتے ہیں ان مہروں کے پانچ حصے ہوتے ہیں۔ ٭پہلا حصہ گردن کے مہرے ” سِروائی کَل ری جن region Cervical” کہلاتا ہے اور گردن کے مہروں کی تعداد 7 سات مہرے ہوتی ہے۔ یہ گردن کے مہرے ہی ہے جن کی وجہ سے ہم سر Head کو آسانی سے دائیں بائیں گھما سکتے ہیں ۔دیگر مہروں کی نسبت چھوٹے ہوتے ہیں ان کے ٹرانسورس پراسس Transverse process سوراخ دار ہوتے ہیں ۔ ان کو C1 سے C7 تک یاد کیا جاتا ہے ۔ ٭ دوسرا حصہ صدری مہرے ” تھو رِک اک ری جنThoracic region” کہلاتا ہے اور ان کی تعداد بارہ مہرے 12ہے ۔ یہ سِروائی کَل وِرٹی برائ Vertebrae Cervical کی نسبت بڑے ہوتے ہیں۔ہر صدری مہرہ پسلی کے ہیڈ اور ابھار سے ملنے کیلئے ”آرٹی کولر فیسٹ Facet ” ہوتے ہیں۔تھو رِک اک وِرٹی برائ Thoracic Vertebraeکا سپائن لمبا اور تھوڑا نیچے کی جھکا ہوتا ہے۔
ہر ایک پسلی کا سر دو وِرٹی براء کے ملنے والے مقام سے جُڑا ہوتا ہے۔ یعنی ہر پسلی تھو رِک اک وِرٹی برائ Thoracic Vertebraeسے جڑی ہوتی ہے تمام صدری مہروں کی باڈی دل سے ملتی جلتی ہے۔ ان کو T1 سے T12 تک لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔
٭ تیسرا حصہ کمری مہرے ” لمبر ری جن Lumbar regionہے۔ لمبر ری جن میں پانچ کمری مہرے ہوتے ہیں جن کو Lumbar Vertebrae کہتے ہیں۔ ان کو L1 سے L5 لکھتے اور بولتے ہیں کیونکہ ان کی تعداد پانچ ہوتی ہے۔ دیگر مہروں کی نسبت یہ حجم میں بڑے ہوتے ہیں۔ ان کے ٹرانس ورس پراسس میں سوراخ نہیں ہوتا۔ ان کا سپائن کافی بڑا اور مظبوط ہوتا ہے۔ اور اس سپائن سے کمر کے عضلات جڑے ہوتے ہیں۔
٭ چوتھا حصہ سیکرم ری جنSacrum Regin ۔یہ مہرے بھی تعداد میں پانچ ہوتے ہیں مگر دیگر مہروں کی طرح انفرادی طور پر الگ الگ نہیں ہوتے بلکہ پانچوں مہرے ایک دوسرے میں پوست ہوجاتے ہیں اور ایک ہڈی کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جس کو سیکرم ہڈی Sacrum Bone کہتے ہے اور یہ ہڈی دونوں کہولوں کی ہڈیوں کے درمیان موجود ہوتی ہے۔
٭ پانچواں حصہ کوک سی کس ریجن Coccyx Region:۔ کوکسیکس، جسے ٹیلبون Tail بھی کہا جاتا ہے، ایک چھوٹی سی، مثلثی ہڈی ہے جو ریڑھ کی ہڈی کے نیچے واقع ایک مختصر دم کی طرح ملتی ہے۔ یہ چار مہروں پر مشتمل ایک ہڈی ہے ۔ اس کے ساتھ بہت زیادہ مسلز منسلک ہیں ٭ امتحانی Exam نقطہ نگاہ سے یاد رکھیں کہ الف: کمرکی ہڈی کو Back bone اور Vertebral column اور ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔ (ب) کمر کے مہروں کی تعداد 33 جبکہ ہڈیوں کی تعداد 26 ہیں۔ (ج) گردن کے مہرے سات ہیں جنکو Cervical کہتے ہیں اور ان کو لکھنے یا بولنے کے لئے C1, C2, C3 to C7 کہتے ہیں۔ (د) صدری Thoracic مہرے تعداد میں 12 ہیں اور انکو لکھا اور پوچھا T1, T2, T3 to T12 سے پکارا جاتا ہے(ر) کمری مہرےLumbar تعداد میں پانچ اور L سے لکھے جاتے ہیں (س) سیکرم یا سیکرل sacrum پانچ مہرے ایک ہڈی میں پوست ہوتے ہے ۔ سیکرم کی طرح کوک سی کس Coccyx مہروں کی تعداد 4 ہے اور یہ چاروں بھی ایک ہڈی پوست ہوتے ہیں اور اس ہڈی کو Coccyxیا Tail کہتے ہے۔ (س) ریڈھ کی ہڈی کا اہم کامspinal cord کا تحفظ ہے۔ یہ جسم کے لئے سخت اور pectoral اور شرونی girdles اور بہت سے پٹھوں کے لئے ملحق فراہم کرتا ہے. انسانوں میں ایک اضافی کام جسم کے وزن کو چلنے اور کھڑے ہونے میںمدد کرنا ہے۔
٭ اور آخری بات یہ سب مہرے ایک دوسرے سے کرکرسی ہڈی کے ذریعے جڑے ہوتے ہیں۔ یہ ہڈیاں اس طرح جڑی ہوتی ہیں کہ ان کا سوراخ ایک دوسرے پر صحیح آجاتا ہے اور یہ سارے سوراخ مل کر ایک لمبی سی نالی بنا لیتے ہیں جس کو سپائنل کنال کہتے ہیں اس میں دراصل حرام مغز سپائنل کارڈ رہتا ہے جو دماغ کا ایک حصہ ہے جہاں سے دونوں طرف اعصابی رگیں نکل کر باہر آ جاتی ہیں اور ہاتھوں اور پیروں کے عضلات میں چلی جاتی ہیں۔ ان رگوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی میں دونوں طرف بہت سے سوراخ ہوتے ہیں۔ ایک سوراخ میں سے ایک ہی اعصابی رگ نکل سکتی ہے۔ اس طرح کے 34 جوڑے اعصابی رگوں سے نکل کر دونوں طرف کے ہاتھوں اور پیروں میں پہنچ جاتے ہیں۔ لہذا ریڑھ کی ہڈی میں دونوں طرف 34 سوراخ ہوتے ہیں جو ہڈیوں کے ملنے سے پیدا ہو جاتے ہیں۔