گزشتہ آٹھ ماہ میں حکومت کی کارکردگی کیسی رہی اس پر ہر روز اخبارات میں تبصرے ،بیانات اورکالم لکھے جارہے ہیںپاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ سال ماہ ستمبر میں موسم برسات کی شجر کاری مہم کا آغاز کیا اگرچہ ماہ جولائی اور اگست میں معمول کے مطابق موسم برسات کی شجر کاری مہم جاری تھی وزیراعظم عمران خان نے شجرکاری مہم کے تحت ملک بھر میں 10 ارب پودے لگائے جانے کی نوید سنائی تھی وزیراعظم نے اس موقع پر کہا تھا کہ شجرکاری مہم ہماری زندگی و موت کی جنگ ہے اور اگر درخت نہ لگائے تو پاکستان ریگستان بن جائے گا۔ انہوںنے شہروں، جنگلات اور خالی علاقوں میں شجرکاری مہم کو بھر پور طریقہ سے چلانے کے واضح احکامات بھی دیے ،حکومت کی سرسبز پاکستان مہم کو زندگی کے تمام شعبہ جات کی جانب سے مکمل پزیرائی حاصل ہوئی۔
ماہ فروری میں موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی سال میں دوسری شجر کاری مہم کا آغاز ہو جاتا ہے اب کی بار بہار کے موسم کی شجر کاری مہم کو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا نام دے دیا گیا تمام سرکاری اداروں اور غیر سرکاری اداروں میں کلین اینڈ گرین مہم کے تحت پودے لگائے جارہے ہیں اگرچہ صفائی مہم زیادہ کامیاب نظر نہیں آتی موسم بہار (فروری ،مارچ )میں اکثر تعلیمی اداروں میں سالانہ سپورٹس فیسٹویل کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے امسال جن تعلیمی اداروں میں سالانہ کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوئے وہاں پودے لگانے کی مہم بھی عروج پردیکھنے کو ملی ،پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے طلبہ وطالبات نے پودے لگانے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ،9 فروری بروز ہفتہ سے شروع ہونے والی شجر کاری مہم کو پلانٹ فار پاکستان کا نام دیا گیا ایک معتبر اخبار کی خبر کے مطابق سرسبز پاکستان پروگرام کے تحت تین ماہ میں 15 کروڑ درخت لگائے جائیں گے اس مہم کا آغاز وزیر اعظم عمران خان نے ہیڈ بلوکی میں پودا لگا کرکیا تھا۔
راقم الحروف کو گزشتہ دنوں سابقہ سالوں کی طرح تعلیمی اداروں کے سالانہ سپورٹس فیسٹویل کی تقریبات میں شرکت کے دعوت نامے ملے جس میں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ کھیل کے ساتھ طلبا وطالبات نے پلانٹ فار پاکستان مہم کے تحت بڑھ چڑھ کر حصہ لے رکھا ہے پہلی تقریب جس میں شرکت کا موقع ملا وہ گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج اوکاڑہ کی تھی جسکی افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر مریم خاں ،اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول ،پرنسپل ظفر علی ٹیپو نے پودے لگا کر سپورٹس فیسٹویل کا باقاعدہ آغاز نئے انداز میں کیا اختتامی تقریب میں بھی یہ ہی کچھ دیکھنے کو ملا جب مہمان خصوصی وائس چانسلر اوکاڑہ یونیورسٹی ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے کالج کے احاطہ میں پودا لگا یا ،سانچ کے قارئین کرام ! اب کچھ احوال سپورٹس فیسٹویل کی تقریبات کا جو کہ یکے بعد دیگرے گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج اوکاڑہ اور اوکاڑہ یونیورسٹی میں منعقد ہوئے ،گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج کے اکسٹھ ویں سالانہ سپورٹس کی اختتامی تقریب سے وائس چانسلر یونیورسٹی آف اوکاڑہ ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر، کالج ہذا کے پرنسپل پروفیسر ظفر علی ٹیپو ،پروفیسر ریاض خان،سابق اولمپین وپاکستان تحریک انصاف بانی رکن مظہر ساہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و تربیت کے بعد صحت مند جسم ہی معاشرے میںمثبت رویوں کے فروغ کا ضامن ہے ،تعلیمی اداروں میںکھیلو ںکی سرگرمیوں کے فروغ کے لیئے فلاحی اداروں اور سماجی شخصیات کا تعاون بھی ضروری ہے۔
معاشرے سے منشیات کے استعمال سمیت دیگر منفی سرگرمیوں کی تدارک کیلئے کھیلوں کا فروغ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،کالج کے سالانہ سپورٹس کے آخری دن دوسو میٹر ،سو میٹر،کالج ہذا کے اسٹاف کی ریس ،چاٹی بریکنگ ،مہمانان اعزاز کی میوزیکل چیئر کے مقابلے منعقد کیے گئے مہمان خصوصی وائس چانسلر یونیورسٹی آف اوکاڑہ ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصابی کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کو مزید فروغ دے کر معاشرے سے منفی رویوں کے خاتمے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے طلبہ کی ذہنی وجسمانی صلاحیتوں کو جلا بخشنے کے لئے کھیلوں کا انعقاد انتہائی ضروری ہے کھیلوں سے صحت مند مقابلے کا رجحان پیدا ہونے کے ساتھ طلبہ میں میل جول، معاشرتی رکھ رکھاؤ، اخلاق اور اعتماد سازی میں بھی اضافہ کا سبب بنتے ہیں کھیلوں کے مقابلہ جات ذہنی و جسمانی ورزش کا بھی باعث بن کر صحت مند، توانا اور چاق و چو بند معاشرہ تخلیق کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں،کسی بھی کھیل میں کامیاب نہ ہونے کی صورت میں دوسرے کی جیت کو تسلیم کرناطلبہ میں سپورٹس مین سپرٹ پیدا کرتا ہے جس سے معاشرہ میں مثبت سرگرمیاں بھی فروغ پاتی ہیں اورطلبہ ہائر ایجوکیشن میں شاندار نتائج بھی دیکھاتے ہیں۔
اس موقع پر پرنسپل کالج ہذا پروفیسر ظفر علی ٹیپو نے کہا کہ کھیل انسان کی شخصیت کو سنوارنے میں بے حد اہم کردار ادا کرتے ہیں تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے مقابلہ جات منعقد کروانے سے طلبہ میں فرماں برداری ، تحمل مزاجی ، صبر اور قوتِ برداشت بڑھتی ہے اور ہر کھیل کے اپنے قوائد و ضوابط ہوتے ہیں جو کہ کھلاڑی کو نظم و ضبط کا پابند بناتے ہیںجس سے طلبہ میں زندگی کے ہر میدان میں نظم وضبط پیدا ہوتا ہے ،سابق اولمپین مظہرساہی نے کہا کہ جن ممالک میں کھیلوں کے میدان آباد ہیں وہاں کے ہسپتال ویران ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی سربراہی ایک سپورٹس مین وزیر اعظم عمران خان کے ہاتھوں میں ہے جس قدر انہیں ملک کے مستقبل کے نونہالوں کی جسمانی و ذہنی صحت کی فکر ہے وہ قابل تعریف ہے جس کے لئے انھوں نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے تعلیم کے ساتھ کھیلوں کے انعقاد کو بھی اہمیت دے رکھی ہے۔
دو روز تک جاری رہنے والے کھیلوں کے مقابلہ جات میں آٹھ سو میٹر ریس ،شوٹ پٹ ،دو سومیٹر ریس ،لانگ جمپ ،بوری ریس ،سو میٹر ریس ،تھری لیگ ریس ،،چار سو میٹر ریس کے طلبہ وطالبات کے الگ الگ مقابلہ جات منعقد ہوئے تقریب کے اختتام پرکھیلوں کے مقابلو ںمیں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات ، اساتذہ کرام ،سماجی شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں سمیت کالج کے کلریکل سٹاف ،درجہ چہارم کے ملازمین میں شیلڈز سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے ،دو روز تک جاری رہنے والے کھیلوں کے مقابلہ جات میں چھ ہزار سے زائد طلبا وطالبات سمیت معززین شہر نے پرنسپل اور کالج اسٹاف کی کاوشوں کو سراہا اور کھیلوں میں دلچسپی لی ،قبل ازیں مہمان خصوصی نے کلین اینڈگرین مہم کے حوالہ سے کالج کے احاطہ میں پودا لگایا،دوسری اہم تقریب اوکاڑہ یونیورسٹی میں منعقد ہوئی جسکے مہمان خصوصی صوبائی وزیر ہائرایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں سرفراز تھے انکا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اوکاڑہ یونیورسٹی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا تاکہ طلبا کو اعلیٰ تعلیمی معیار کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر ہائرایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے کہا کہ حکومت ایسی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس سے طلبا کواس طریقے سے تیار کیا جائے کہ وہ یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنے کہ بعد نوکری کی تلاش میں ادھر اُدھر نہ بھاگیں بلکہ نوکری ان کے پیچھے بھاگے اوکاڑہ یونیورسٹی کے طلبہ میں بہت سی صلاحیتیں دیکھی ہیںان صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت تعلیمی معیار کو اپ گریڈ کرنے کے لیے فنڈز کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنارہی ہے موجودہ حکومت فروغ تعلیم کیے تمام وسائل بروئے کار لارہی ھے ملک بھر میں اعلی تعلیم کے لیے سٹینڈرڈ کے تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں گے اس موقع پر وائس چانسلر اوکاڑہ یونیورسٹی ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے بھی خطاب کیا یونیورسٹی کی کارکردگی اور معیار تعلیم کو مزیدبہتر بنانے کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا ،تقریب میں ساہیوال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرمحمد ناصرافضل، لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرفرخندہ منظور،پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ کالج ظفر علی ٹیپو ،ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز رابعہ اختر ،معروف کمپیئر پروفیسر ریاض خان ، سابق اولمپین مظہر ساہی ،یونیورسٹی کے میڈیا کوارڈینیٹر رانا جاوید رشید ،شرجیل احمد ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر راشد مقبول ،پاکستان تحریک انصاف کی مقامی قیادت ،ضلع انتظامیہ کے عہدیداران، یونیورسٹی کے اساتذہ کرام ،سیاسی ،سماجی شخصیات ، صحافیوں سمیت طلبہ کے والدین نے شرکت کی۔تقریب کے آغاز میں یونیورسٹی کے تمام ڈیپارٹمنٹس کے طلبا وطالبات نے رنگارنگ مارچ پاسٹ کیا ڈھول کی تھاپ پرگھوڑوں کے ڈانس اوربگھیوں میں طلبہ کی گرائونڈ میں آمد نے تقریب کو چار چاند لگا دیے ،سپورٹس فیسٹویل میں نمایاں کارکردگی دیکھانے والے طلبا وطالبات نے رنگین ملبوسات میں تقریب کو پر رونق بنائے رکھاطلبہ نے اپنے اپنے ڈیپارٹمنٹ کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔ پنجاب ہائرایجوکیشن اورسیاحت کے منسٹرراجہ یاسر ہمائیوں سرفرازنے تقریب کے اختتام پر فاتح ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے۔