پاکستانی (جیوڈیسک) محمد عامر اور سلمان بٹ کے بعد پاکستانی فاسٹ بولر محمد آصف اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کرنے والے آخری کھلاڑی ہیں۔ وہ کھلاڑی جو اپنی گھومتی ہوئی گیندوں سے دنیا میں شہرت کی بلندیوں کو پہنچا اب وہ اسپاٹ فکسنگ کے کالے دھندے کی نظر ہوگیا۔
دوہزار دس میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد تو ابتدا میں تینوں کھلاڑی خود کو بے گناہ قرار دے رہے تھے لیکن بعد میں محمد عامر نے اعتراف جرم کرلیا اور انہیں آئی سی سی کی جانب سے کم سزا دی گئی۔ جس کے بعد سلمان بٹ بھی اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ چکے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقات کے دوران آصف نے اعتراف کیا کہ وہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث رہے ہیں۔ اس سلسلے میں قوم سے معافی مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسپاٹ فکسنگ کے خاتمے کے لئے آئی سی سی اور پی سی بھی سے مکمل تعاون کے لئے تیار ہیں۔
آئی سی سی نے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ تینوں کھلاڑیوں کو ان کی سزا میں کمی جرم قبول کرنے سے مشروط کی تھی۔ آصف نے دو ہزار پانچ میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ وہ تئیس ٹیسٹ، اڑتیس ون ڈے اور گیارہ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ تینوں طرز کی کرکٹ میں انہوں نے مجموعی طور پر ایک سو پینسٹھ وکٹیں حاصل کی ہیں۔