ئی دہلی (جیوڈیسک) کرکٹ ایسوسی ایشن آف بہار ( سی اے بی ) کے سیکریٹری آدیتیہ ورما نے بھارتی بورڈ کے معطل صدر سری نواسن کو اعلی سطح کی میٹنگز میں شرکت سے روکنے پر آئی سی سی کو ایک اور خط بھیج دیا۔
جس میں ورلڈ گورننگ کونسل سے سری نواسن کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، آئی پی ایل اسکینڈل پر سپریم کورٹ نے سری نواسن کو بھارتی کرکٹ بورڈ کے معاملات سے الگ تھلگ رہنے کا حکم دیا ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوپارہا، سری نواسن نے اس کے باوجود 9 اور 10 اپریل کو آئی سی سی میٹنگ میں بھارت کی نمائندگی کی تھی، ورما نے اس کی سخت مخالفت کی تھی، ان کا مطالبہ ہے کہ آئی سی سی کو تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والی طاقتور شخصیت سری نواسن کیخلاف ایکشن لینا چاہیے، آدیتیہ ورما میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کی اعلی عدلیہ اس معاملے کی سماعت کررہی ہے۔
آئی سی سی پہلے ہی سری نواسن کو اپنے اجلاس میں شرکت کا موقع دیکر عدالتی احکامات کو پامال کرچکی ہے، انھوں نے استفسار کیا کہ جب کسی شخص کو عدالت نے اس کی ذمے داریوں سے ہٹادیا ہے تو پھر کیونکر آئی سی سی نے سری نواسن کو اجلاس میں شریک کیا، کیا یہ ان کے اپنے آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے، انھوں نے مزید کہا کہ یہ آئی سی سی کو بھیجا جانے والا میرا تیسرا خط ہے اور میں ابھی تک ان کے جواب کا انتظار کررہا ہوں۔
ایک مرتبہ پھر میں سری نواسن اور چند دیگر کرکٹرز کیخلاف اپنے الزامات دہرارہا ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ میں جاننا چاہتا ہوں کہ آئی سی سی نے اس پر کیوں چپ سادھ رکھی ہے، ممکن ہے سری نواسن نے آئی سی سی کو کسی اور انداز سے سمجھایا ہو تاہم تمام کرکٹ اقوام اس معاملے پر آئی سی سی وضاحت چاہتی ہیں، ورما نے کہا کہ آئی سی سی کا آئین واضح طور پر کسی بھی چارج شیٹ ہونے والے فرد یا اس کے رشتہ دار کو کسی بھی عہدے یا آئی سی سی میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہیں دیتا۔