سری لنکا پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام

Sri Lanka

Sri Lanka

کولمبو (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کی مہاجرین کے حوالے سے ایجنسی نے سری لنکا پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

ایجنسی کے مطابق پاکستان اور افغان مہاجرین اور پناہ گزینوں کو ان پناہ کی درخواستوں پر فیصلے سے قبل ہی ملک سے بیدخل کیا جا رہا ہے۔

یو این ایچ سی آر (یونائیٹڈ نیشنز ہائی کمیشنر فار رفیوجیز) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرلنکن حکام نے 9 جون سے جاری آپریشن میں 214 افغان اور پاکستانی افراد کو گرفتار کیا ہے ان تمام افراد کو دو حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے۔

مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو روز کے دوران 18 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ بھی کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 10 افراد کو اسی صورت حال کا سامنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکن حکام کے یہ اقدامات بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق سری لنکا کی حکومت کے یہ اقدامات ایجنسی کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔

بیان کے مطابق کسی فرد کو زبر دستی بے دخل کرنا بین الاقوامی روایات و قانون کی خلاف ورزی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا ہے کہ کسی بھی ملک کے کوئی شخص کسی خطرے کے پیش نظر دوسرے ملک میں پناہ لے سکتا ہے اور اس کو تشدد کا نشانہ بنانا بھی اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں یو این ایچ سی آر کے پناہ گزین کیمپ میں پاکستانی اور افغان مہاجرین پناہ لیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب سری لنکا نے اپنے اقدام کا بھر پور دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ ریاستوں کو بین الاقوامی ذمہ داریاں اندرونی حالات کو مدنظر رکھ کر ادا کرنی ہوتی ہیں۔

سری لنکن وزارت خارجہ نے یو این ایچ سی آر پر الزام عائد کیا ہے کہ پناہ کے لیے دی جانے والی درخواستیں ایجنسی کی جانب سے نہایت سست روی سے آگے بڑھائی جاتی ہیں اور جن افراد کی درخواستیں مسترد ہو جاتی ہیں ان کو واپس بھجوانے کی ذمہ داری بھی نہیں لی جاتی۔

وزارت خارجہ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں پاکستانی اور افغان پناہ گزینوں کی تعداد میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا ہے، جون تک 1562 پناہ گزین اور 308 مہاجرین کو رجسٹر کیا جا چکا تھا۔

بیان کے مطابق یہ تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں کہ اس اچانک اضافے کی وجہ انسانی اسمگلنگ تو نہیں ہے، اس قدر تیزی سے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافے سے انتظامیہ کو بھی سخت مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں امن عامہ اور صحت کے حوالے سے ایشوز شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی اور افغان پناہ گزینوں کی آمد میں اضافے کے باعث سری لنکا نے حالیہ دنوں میں اپنی ویزہ پالیسی بھی سخت کر دی ہے۔