سری لنکا میں مساجد پر حملے، 12 زخمی کرفیو نافذ

Sri Lanka

Sri Lanka

سری لنکا (جیوڈیسک) سری لنکا میں انتہا پسند بدھ تنظیم کے کارکنوں نے مساجد پر حملہ کر کے 12 افراد کو زخمی کر دیا، فسادات کے بعد غیر معینہ مدت کا کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ سری لنکاکے دارالحکومت کولمبو میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں واقع ایک مسجد پر بودھوں کے ایک گروہ نے حملہ کیا۔

جس کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ کولمبو کے علاقے گرینڈ پاس میں ہوا۔ مسجد پر حملے کے بعد بودھوں اور مسلمانوں کے درمیان تصادم ہوا اور پولیس نے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ پچھلے ماہ بودھوں کے ایک گروہ نے مسجد کے قریب مظاہرہ کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ یہ مسجد منتقل کی جائے۔

واضح رہے کہ بودھوں نے حالیہ مہینوں میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف مہم کو تیز کر دیا ہے۔ ہفتے کے روز ہونے والے تصادم میں کئی مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔ زخمی ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی تھے جو مسجد کی حفاظت کے لئے تعینات تھے۔ کولمبو میں برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس علاقے کے ایک رہائشی نے بتایا ہے کہ شام کی نماز کے وقت بودھوں نے نمازیوں پر پتھرائو کیا۔

بودھوں نے کئی بار مسجد پر اعتراض اٹھایا اور آخر میں انہوں نے رمضان کے ختم ہونے تک کی مہلت دی۔ تاہم اس علاقے کے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ان کو سری لنکا کی وزارت برائے مذہبی امور نے اس مسجد کو استعمال کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے۔ پچھلے ایک سال سے سری لنکا میں بودھوں نے مساجد اور مسلمانوں کی دکانوں کے علاوہ گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

اس سال فروری میں ایک بدھ مت گروہ نے حلال کھانوں کے نظام کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بدھ مت الزام لگاتے ہیں کہ مسلمان اور عیسائی لوگوں کے مذہب تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ تاہم مسلمان اور عیسائی ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔