سری لنکا (جیوڈیسک) ملک کے وسطی علاقے میں شدید بارشوں کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے اور زمین کھسکنے کے واقعات میں کم از کم دس افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں لاپتہ ہو گئے ہیں۔ آفات سے نمٹنے کے ادارے کے اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ضلع بدولا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 140 مکانات زمین میں دھنس گئے ہیں۔
سری لنکا میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ جاری کی گئی تھی اور مٹی کے تودے گرنے کا سلسلہ بدھ کی صبح ہلڈومولا قصبے میں شروع ہوا۔ ڈیزازسٹر مینیجمنٹ کے ترجمان سرات کمارا نے کہا کہ اب تک دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ سیکیورٹی فورسز نے 300 لاپتہ افراد کی تلاش شروع کر دی ہے۔
موسم نسبتاً بہتر ہونے کے باعث پولیس، فوج اور فضائیہ نے امدادی کارروائیوں کا آغاز تو کر دیا ہے لیکن دھند کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔ سری لنکا کی فوج کے میجر جنرل مانو پیریرا نے بتایا ہے کہ کچھ گھر تو تیس فٹ تک کیچڑ میں دھنس چکے ہیں۔
حکام کے مطابق سری لنکا کی نیشنل ہائی وے کے کچھ حصے مکمل طور پربارشوں میں بہہ گئے ہیں۔ ملبے تلے دبی ایک خاتون نے جسے بچا لیا گیا، وہ ملبے تلے دبی ہوئی تھی جب کچھ لوگوں نے اسے باہر نکالا لیکن ان کی والدہ اور خالہ ہلاک ہوگئی ہیں۔
سری لنکا میں جون میں بھی مون سون کی بارشوں کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے 22 افراد ہلاک جب کہ ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔ مون سون کی بارشیں بحر ہند میں اٹھنے والی شدید ہواؤں کے باعث ہوتی ہیں۔