کولمبو (جیوڈیسک) مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں سری لنکا کی سکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات انسداد دہشت گردی کی ایک بڑی کارروائی میں پندرہ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔
سری لنکا میں سکیورٹی دستوں کی ایک کارروائی میں کم از کم پندرہ افراد مارے گئے ہیں۔ انسداد دہشت گردی کی اس کارروائی میں مشرقی شہر کلمنائی میں مشتبہ جہادیوں کے ایک ٹھکانے پر جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب چھاپہ مارا گیا۔ حکام نے دعوی کیا کہ فائرنگ کے تبادلے میں تین خودکش بمباروں سمیت تین عورتیں اور چھ بچے ہلاک ہوئے۔ ہلاک شدگان کی لاشیں متعلقہ مکان سے ستائیس اپریل کی صبح برآمد کر لی گئیں۔
مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے سری لنکا میں انسداد دہشت گردی کی وسیع تر کارروائیاں جاری ہیں۔ ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں پر منظم حملوں میں کم از کم 253 افراد مارے گئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی تھی۔
پولیس نے جمعے کی شب کارروائی خفیہ اطلاع ملنے پر کی۔ حکام کو پتہ چلا تھا کہ دارالحکومت کولمبو سے 370 کلومیٹر مشرق کی طرف واقع شہر کلمنائی میں ایک مکان میں چند مشتبہ دہشت گردوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ اسی خبر پر پولیس اور فوج کے مسلح جوانوں نے کارروائی کی۔ انسداد دہشت گردی کے اس آپریشن میں پولیس یا فوج کا کوئی بھی اہلکار زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔
حکام نے اب تک چورانوے افراد کو حراست میں لے رکھا ہے جبکہ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے مشتبہ افراد کی تلاش ملک بھر میں زور و شور سے جاری رکھی ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب مزید بیس افراد کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کر لیا گیا۔ قبل ازیں سری لنکن حکام نے مطلع کیا تھا کہ حکام کے پاس ملک میں سرگرم اسلامک اسٹیٹ کے 140 ارکان کے بارے میں اطلاعات موجود ہیں۔
دریں اثنا اعلی قیادت حملوں کی اطلاع کے باوجود مناسب اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے سیاسی و سماجی حلقوں میں تنقید کی زد میں بھی ہے۔ اطلاع ہے کہ سری لنکن انٹیلیجنس کے پاس ایسی خبریں تھیں کہ نیشنل توحید جماعت (NTJ) نامی گروپ گرجا گھروں پر وسیع تر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاہم کوئی کارروائی نہ کی گئی۔ اس ضمن میں ملکی وزیر اعظم نے جمعے کی شب ٹیلی وژن پر باقاعدہ طور پر عوام سے معافی بھی مانگی تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ حملوں سے متعلق انٹیلیجنس خبروں سے لا علم تھے۔