اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے دورے پر آئے سری لنکن صدر میتھری پالا سری سینا نے صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور سری لنکن کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ دوران گفتگو صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والا حملہ انتہائی افسوسناک تھا۔
آئندہ کبھی ایسا واقعہ رونما نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ سری لنکن ٹیم پاکستان کا دورہ کرے جس پر میتھری پالا سری سینا نے یقین دلایا کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی۔ یاد رہے کہ 3 مارچ 2009ء کو مسلح دہشتگردوں نے سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی بس کو قذافی سٹیڈیم کے نزدیک دہشت گردی کا نشانہ بنایا تھا۔
سری لنکن کرکٹرز پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کی تیسرے دن کے کھیل کے لئے قذافی سٹیڈیم جا رہے تھے۔ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم ممبئی میں دہشت گردی کی کاروائیوں کی وجہ سے بھارت کے دورے کی منسوخی کے بعد پاکستان کے دورے پر تھی۔
حملے کے بعد سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کو فوری طور پر سٹیڈیم لے جایا گیا جہاں سے ہنگامی طور پر پاک فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے انھیں محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور فوری طور پر اگلی دستیاب پرواز سے سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کو وطن واپس بھیجنے کے انتظامات کر دئیے گئے۔ دہشتگردی کے اس واقعے سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے۔