سری نگر / بنگلور (جیوڈیسک) بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے کے الزام میں 10 سالہ لڑکے کو گرفتار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کے مظالم کشمیری عوام کی پاکستان سے محبت ختم نہ کر سکے۔ بھارتی پولیس نے سرینگر میں شاہراہ خاص پر واقع جامع مسجد کے باہر پاکستانی پرچم لہرانے کے الزام میں دس سالہ لڑکے اسماعیل خان کو گرفتار کر لیا۔ اسماعیل خان کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے ہے جبکہ اسے گرفتار کر کے نوہٹا میں رکھا گیا ہے۔ قابض بھارتی فوج نے بچے کی گرفتاری پر احتجاج ریکارڈ کرانے پر مزید7نوجوانوں کو بھی گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی گرفتاریوں پر مقبوضہ وادی میں احتجاج کیا گیا ہے۔ حریت رہنمائوں کی جانب سے بھی بھارتی فوج کے تشدد اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ اے پی پی کے مطابق بنگلور میں پولیس نے ایک طالبعلم کو اپنے موبائل فون پر ’’ جئے پاکستان ‘‘ لکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ دوران تفتیش یہ معلوم ہونے پر کہ طالبعلم کے جئے پاکستان لکھنے کے کوئی منفی مقاصد نہیں تھے اسے تحریری ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔