اسلام آباد: سربراہ سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کی خصوصی ہدایت پرسُنی تحریک خواتین ونگ کے زیراہتمام گستاخانہ خاکوں کیخلاف ملک گیراحتجاج کیاگیا۔اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، حافظ آباد، سیالکوٹ،ملتان، حیدرآبادسمیت کئی بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اورریلیاں نکالی گئیں اورسیمینارزمنعقدکیے گئے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہراحتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سُنی تحریک خواتین ونگ کی صدراُم احمدرضانے کہاکہ تحفظ ناموس رسالت کیلئے مسلمان عورتیں سربکف ہو کر میدان عمل میںنکلنے کیلئے تیار ہیں۔امت مسلمہ کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں اپنے نبی کی ناموس کو ہر چیز سے مقدم جانتی ہیںاورہم حرمت رسول کی حفاظت کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔ یہود و نصاریٰ اسلام کے خلاف متحد ہو سکتے ہیں تو مسلمانوں کو بھی اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چا ہئے ۔ نبیۖ کی ناموس مسلمانوں کے لیے ہر چیز سے بڑھ کر ہے۔
آزادی اظہا ررائے کے نام پر نبی آخر الزمان کی شان میں گستاخی کھلی دہشت گردی ہے، مغرب ہمارے ایمانی غیرت و حمیت کو جانچنے کیلئے ہمارے آقا کی شان میں گستاخی کرتا ہے، ہم دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ایک مسلمان اپنی جان تو دے سکتا ہے مگر نبی کی حرمت پر آنچ برداشت نہیں کرسکتا۔خواتین ونگ کی رہنمااُم میمون صابری نے اپنی گفتگو میں کہاکہ آج مغرب نے ہمارے دین کو ہدف بنایا ہوا ہے حالانکہ دین اسلام نے عورت کو ماں بہن اور بیٹی ، بیوی کی صورت میں جو عزت و عظمت دی ہے اس کی کوئی مثال دنیا میں نہیں ملتی ۔ عورت کو عظمت کا جو مقام آپ نے دیاہے دنیا میں عورت کے حقوق کی بات کرنے والے اس کی کوئی مثال و نظیر نہیں پیش کر سکتے۔
اس موقع پر منظورکی گئی مختلف قراردادوں میں مطالبہ کیاگیاکہ پا کستان کی نظر یاتی اور جغرافیائی سر حدوں کی حفاظت کیلئے ضروری ہے کہ یہود ونصاری کی تہذیب کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ اقوام متحدہ میں توہین انبیاء علیہ اسلام کیخلاف قانون سازی کی جائے۔توہین رسالت کے ملزمان کو پا کستان کے حوالے کیا جائے۔یورپ میں مسلمانوں کو حراساں کرنے اورساجد جلانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری پیدا کرنے کیلئے اقوام متحدہ کو اپنا موثر کردار ادا کرنا چا ہئے وگرنہ تہذیبوں کا ٹکراو پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔اس موقع پرشرکا ء نے غلام ہیں غلام ہیںرسول کی غلام ہیں،لبیک لبیک یارسول لبیک ،غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے کے نعرے لگائے ۔ یاد رہے کہ ریلی میں ننھے بچوں اور بچیوں کی کثیرتعدادنے بھی شرکت کی۔