اسلام آباد (جیوڈیسک) طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک طرف افتخار چوہدری کی عدالت کے ججوں کو شرم ناک کہہ کر معافی مانگتے ہیں اور دوسری طرف پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے تسلیم کرتے ہیں اور پھر عدالتوں کو مانتے ہیں تو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ مسترد کر دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے جیسے خسارے میں چلنے والے اداروں کا حل نہ نکالا گیا تو 600 ارب روپے کا خسارہ ہر سال ہو گا۔ یہ سرکاری ادارے کئی سال سے خسارے میں ہیں اور ان کی وجہ سے تعلیم اور صحت کے لئے فنڈز نہیں بچتے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین کے اثاثے بڑھ رہے ہیں اور ادارہ مسلسل خسارے میں ہے۔ پی آئی اے کے بعض شعبوں میں ملازمین کی دادا گیری ہے اور جن ملازمین کو نوٹس بھییجے گئے ہیں ان کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق ہو گی۔