آج میں جس سٹیج پر ہوں اپنے والد کی محنت اور ماں کی دعائوں سے ہوں۔ رضوان سوہنا

مصطفی آباد/للیانی(انٹرویو محمد عمران سلفی سے)آج میں جس سٹیج پر ہوں اپنے والد کی محنت اور ماں کی دعائوں سے ہوں۔ میں گزشتہ پانچ سال سے فوک گلوکاری کر رہا ہوں اب تک میرے چار والیم مارکیٹ میں آ چکے ہیں میں نے جو کچھ بھی سیکھا اپنے والد سے سیکھا۔ میرے والد شبو لوہار کے اب تک 16والیم آ چکے ہیں۔ پرستاروں کی محبت میرے جذبات کو تقویتی دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نو عمر فوک گلوکار رضوان سوہنا نے یونین آف جرنلسٹ کے صدر محمد عمران سلفی کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والد عارف لوہار کے شاگرد ہیں جس کی وجہ سے مجھے گلوکاری وراثت میں ملی ہے۔

میں نے نو سال کی عمر میں فوک گلوکاری شروع کی اب میری عمر 14سال ہے ۔ پانچ سالوں میں مجھے جو کامیابیاں ملی ہیں وہ میرے والد شبو لوہار اور والدہ کی دعائوں کا نتیجہ ہے۔ پرستاروں کی طرف سے مجھے جو محبت اور خلوص مل رہا ہے وہ میرے زندگی کا سرمایہ ہے۔ پرستاروں کی طرف سے منعقد کی گئی محفلوں میں جا کر دلی سکون ملتاہے۔ رضوان سوہنا نے مزید کہا کہ میرے پسندیدہ گلوکار عارف لوہار اور نصرت فتح علی خاں ہیں۔ اب تک ایس ایم صادق، سرور شاکر، عامر چشتی، زاہد ملک، ودیگر شعرا حضرات کا کلام ریکارڈ کروا چکا ہوں۔ میں فوک گلوکاری میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں۔