برسلز (اصل میڈیا ڈیسک) نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ ہم نے روس کو ارسال کردہ مراسلے میں نیٹو۔ روس کونسل میں ڈائیلاگ جاری رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔
اسٹالٹن برگ اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے، بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز میں واقع نیٹو ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی اور ملاقات سے متعلق مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ ہم یوکرائن کی سرحد پر ایک لاکھ سے زائد روسی فوجیوں کی تعیناتی اور بیلاروس میں روس کی فوجی موجودگی پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ ہم نے، روس سے تناو میں کمی کروانے کے لئے، ڈپلومیسی کو فعال کر دیا ہے۔ آج ہم نے روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کو ارسال کردہ مراسلے میں مسائل کے حل کے لئے نیٹو۔ روس کونسل میں ڈائیلاگ کے دوام کی پیشکش کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم روس کے اندیشوں پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم یورپی سلامتی کے بنیادی اصولوں کے تحفظ اور تقویت کے راستوں پر بھی بحث کے لئے تیار ہیں۔
اسٹالٹن برگ نے، روس کے جارحانہ روّیہ اختیار کرنے کی صورت میں، سنگین نتائج کا اعادہ کیا اور کہا ہے کہ روس پر اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں گی اور مشرقی یورپ میں نیٹو کی موجودگی میں اضافہ کیا جائے گا۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی کہا ہے کہ برطانیہ کی، یورپی سلامتی کے ساتھ وابستگی غیر مشروط اور غیر متزلزل ہے۔ برطانیہ یورپ میں سب سے بڑے دفاعی بجٹ اور نیٹو میں دوسرے بڑے دفاعی بجٹ کا حامل ملک ہے۔ آج ہم نے ، شمال سے لے کر جنوب تک نیٹو کے تحفظ کے لئے فوجی یونٹیں، طیارے اور بحری جہاز بھیجنے کے لئے، نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ایک تعاون پیکیج پر اتفاق کیا ہے۔
جانسن نے کہا ہے کہ اگر یوکرائن کی زمین پر بڑے پیمانے پر خون ریزی ہوئی تو ممکنہ پابندیاں روس کے لئے مکمل معنوں میں ایک تباہی ثابت ہوں گی۔