لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی اداکارہ و ماڈل عمائمہ ملک نے کہا ہے کہ وہ وقت دورنہیں جب پاکستان میں بننے والی فلم موضوع اور میوزک کے ساتھ ساتھ فنکاروں کی عمدہ پرفارمنس کے باعث انٹرنیشنل مارکیٹ میں دیکھی اورپسند کی جائے گی۔
نوجوان فلم میکرزنے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جن موضوعات پرفلمیں بنانے کا عمل شروع کیا ہے وہ آج کے دورمیں بننے والی فلموں کی اولین ڈیمانڈ ہے۔ اسی لیے اب پاکستان فلم انڈسٹری کے بحران میں کمی دکھائی دے رہی ہے اورآنے والے دنوں میں ملک بھر میں فلمسازی کا سلسلہ تیز ہوگا۔
میں فلمی سفر کا آغاز ہوتے ہی بالی ووڈ سے مجھے فلموں کی آفرز شروع ہوگئی تھیں اوراسی لیے کچھ ہی عرصہ میں دوفلمیں سائن کیں اوران میں کام کیا۔ لیکن بالی ووڈ میں کام کرنے کے بعد مجھے یوں محسوس ہورہا تھا کہ شاید پاکستان میں اس طرح پروفیشنل انداز سے کام کرنے والے لوگ نہ ہونے کے برابرہونگے۔
مگرجب سے میں نے پاکستان میں فلموں میں کام شروع کیا ہے تومیں خود حیران ہوں کہ پڑھے لکھے نوجوان فلم میکرز ہی نہیں بلکہ ٹیم میں شامل تمام لوگ اس قدرپروفیشنل دکھائی دیتے ہیں کہ ان کے ساتھ کام کرتے ہوئے بہت کچھ سیکھنے کومل رہا ہے۔ میں نے بطوراداکارہ وماڈل بہت سے غیرملکی ڈائریکٹرز، کیمرہ مین اورٹیکنیشنزکے ساتھ کام کیا ہے۔
اس لیے میں یہ بات بخوبی سمجھ سکتی ہوں کہ ایک اچھی اورمعیاری فلم بنانے کے لیے صرف جدید ٹیکنالوجی اورسرمایہ ہی درکارنہیں ہوتابلکہ کوئی بھی پروجیکٹ اس وقت بہترنہیں بن پاتا جب تک اس کوبنانے والے لوگ پروفیشنل نہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میں ان دنوں ایک کثیرسرمائے سے بننے والی فلم میں کام کررہی ہوں اوراس فلم کی شوٹنگ کے لیے ڈائریکٹر کی جانب سے جوشیڈول ترتیب دیا جاتا ہے ، اس کے مطابق فنکاراورٹیکنیشنز سب کے سب مقررہ وقت پرلوکیشن پرموجود ہوتے ہیں۔
دوسری جانب اگرفلم کی کہانی، میوزک اورلوکیشنز کی بات کروں توجب ہمارا یہ پروجیکٹ نمائش کے لیے مارکیٹ میں ہوگا تو شائقین یہ کہنے پرمجبورہوجائیں گے کہ یہ پاکستانیوں کی نہیں بلکہ غیرملکیوں کی فلم ہے۔