قائمہ کمیٹی برائے خزانہ: 40 ارب کا منی بجٹ مسترد

Budget

Budget

اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں اراکین کمیٹی منی بجٹ کے خلاف پھٹ پڑے۔ کامل علی آغا نے کہا کہ منی بجٹ پیش کر کے حکومت ڈریک کولا بن گئی ہے اور عوام کا خون چوس رہی ہے۔ جھاڑو، اگر بتی اور بچوں کے کپڑوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔ پٹرول سستا ہونے کے حق سے بھی عوام کو محروم رکھا گیا۔

سردار فتح حسنی نے کہا کہ درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھانے سے گاڑیاں کم درآمد ہوں گی اور ٹیکس وصولی بڑھنے کی بجائے کم ہو گی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی بڑھائی گئی جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر مشکلات کا شکار ہے۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ منی بجٹ پارلیمنٹ کو بائی پاس کر کے عوام پر مسلط کیا گیا۔ اراکین کمیٹی نے 40 ارب روپے کے منی بجٹ کو مسترد کر دیا اور سفارش کی کہ حکومت ٹیکس بڑھانے کے تمام نوٹیفکیشن واپس لے۔ چیئرمین ایف بی آر نثار خان نے کمیٹی کو بتایا کہ 40 ارب روپے کے ٹیکس، آمدن بڑھانے کے لئے لگائے گئے۔