اسلام آباد (جیوڈیسک) کمیٹی ک اجلاس چیرمین رانا شمیم کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، جمعیت علماء اسلام ف، متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ترمیمی بل 2014 کی بعض شقوں کی مخالفت کی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے کمیٹی رکن آصف حسنین نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کا اطلاق سب سے زیادہ ان کی جماعت پر ہو گا۔ اپوزیشن جماعتوں نے شک کی بناء پر کسی شخص کو گرفتار کرنے کے حق جبکہ مقدمہ کسی بھی عدالت سے دوسری عدالت منتقل کرنے کے اختیار پر اعتراض کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے بل میں 5 ترامیم کی سفارش کی۔
بل میں گرفتار ملزم کی شہریت ختم کرنے کے حوالے سے رکھی گئی شق ایم کیو ایم کے اعتراض پر ختم کر دی گئی جس کے بعد کمیٹی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس بل 2014 اکثریت رائے سے منطور کر لیا۔ بل کے تحت گرفتار ملزم 90 روز تک تحویل میں رکھا جا سکتا ہے جبکہ ملزم کو ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں منتقل کر کے ٹرائل ممکن ہو گا۔ بل کے مطابق دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ملزم کا ٹرائل خفیہ رکھا جائے گا۔