کراچی (جیوڈیسک) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے افغانستان کے ساتھ زمینی راستوں خصوصاً براستہ طورخم اور چمن بارڈر تجارت کیلئے کنٹریکٹ کی رجسٹریشن اور متعلقہ ادائیگی کا طریقہ کار آسان بنا دیا ہے۔
پاکستان میں آنے والی تمام درآمدات کے لیے لازمی ہے کہ وہ الیکٹرانک امپورٹ فارم کے ذریعے انجام دی جائیں ، ای آئی ایف کے نفاذ کا مقصد جعلسازی کرنے والے عناصر کی جانب سے پاکستان سے درآمدات کی غیر قانونی اور دوہری ادائیگیوں کا خاتمہ کرنا تھا۔
تاجروں کو سہولت دینے کے لیے کنٹریکٹ کی رجسٹریشن اور متعلقہ ادائیگی کا طریقہ کار آسان بنایا گیا ہے ، اس طرح اب افغانستان سے زمینی راستے سے آنے والی درآمدات کے لیے بینکوں کے ذریعے رجسٹرڈ کنٹریکٹ کے ساتھ شپنگ دستاویزات کی شرط نہیں ہوگی۔
پاکستانی درآمد کنندگان افغان برآمد کنندگان سے براہ راست شپنگ دستاویزات وصول کرسکتے ہیں ۔ متعدد شپمنٹ کے لیے انہیں ای آئی ایف کی اجازت کے لیے ہر بار بینک نہیں جانا پڑے گا ، توقع ہے کہ اس نرمی سے مذکورہ علاقے کے درآمد کنندگان کو کثیر فائدے ہوں گے۔