اسلام آباد (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حکومت کے ابتدائی تخمینے سے 60 ارب روپے زائد کا منافع منتقل کیا ہے۔
مالی سال 2013-14 کے لیے اسٹیٹ بینک کے منافع کا تخمینہ 200 ارب روپے لگایا گیا تھا تاہم اس سال مرکزی بینک نے 260 ارب روپے کا منافع حکومت پاکستان کو منتقل کیا آئندہ مالی سال اسٹیٹ بینک کے پرافٹ کا تخمینہ 270 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں پر 20 لاکھ روپے کے جرمانے بھی عائد کیے، آئندہ مالی سال کے لیے بھی جرمانوں کا تخمینہ 20 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔
دوسری جانب غیرمالیاتی اداروں نے بھی حکومتی وسائل بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا اورحکومت کو ڈیویڈنڈ کے ذریعے 77 ارب 54 کروڑ 62 لاکھ روپے کے وسائل مہیا کیے، آئندہ مالی سال غیرمالیاتی اداروں سے ڈیویڈنڈ کے ذریعے آمدن کا تخمینہ 81 ارب 98 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، غیر مالیاتی اداروں میں سے سب سے زیادہ منافع اوجی ڈی سی ایل نے دیا۔
جس کی مالیت 29 ارب روپے رہی، دوسرے نمبر پر گورنمٹ ہولڈنگز پرائیوٹ لمیٹڈ رہی جس نے 14ارب روپے کا منافع دیا، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ نے 13 ارب 42 کروڑ 73 لاکھ روپے کا منافع دیا، پی ٹی سی ایل نے 6 ارب 34 کروڑ 21 لاکھ روپے، پاک عرب ریفائنری نے 5 ارب 40 کروڑ روپے، این آئی سی نے 2 ارب روپے کا منافع جمع کرایا۔