کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئے شرح سود میں 0.5 فیصد کمی کر دی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے بجٹ خسارے میں کمی کے لئے کافی پیش رفت کی ہے، مالیاتی استحکام کے لئے اٹھائے گئے اقدامات درست سمت کی جانب گامزن ہیں۔
رواں سال زرعی پیداوار گزشتہ سال سے بہتر رہنے کی توقع ہے تاہم عالمی ماحول کی وجہ سے ٹیسکٹائل کا شعبہ مشکلات کا شکار ہے، اس کے علاوہ توانائی بحران سے صنعتی پیداوار متاثر ہوتی رہے گی اور بڑے پیمانے پر اشیا سازی کی صنعت کی شرح نمو کم رہے گی جس کی وجہ سے رواں برس تجارتی خسارہ دباؤ میں رہنے کا امکان ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے آئندہ 2 ماہ کے لئے شرح سود 0.5 فیصد کمی کے بعد 9.5 فیصد کی جا رہی ہے، مہنگائی میں کمی نے مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے میں مدد دی ہے، جس سے نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی بہترہوگی تاہم بجلی پر سبسڈی کے خاتمہ اور گیس پر ٹیکس سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔