کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 5.75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو بغیر کسی تبدیلی کے 5.75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال اوسط مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کی نسبت دگنی ہوگئی ہے جب کہ ملکی طلب میں متوقع اضافہ آئندہ مہینوں کے دوران مہنگائی کی راہ متعین کرے گا۔
مرکزی بینک کے مطابق 2016 کے لیے عالمی معاشی نمو کا منظرنامہ کمزور ہے، تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کا رجحان غیر یقینی اور امریکا کے فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافہ حالات پر بری طرح اثر انداز ہورہا ہے، چین کی معیشت کی سست رو صورتحال بھی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سازگار معاشی ماحول کے باعث اب تک پاکستان کی کارکردگی اچھی رہی اور زرِمبادلہ ذخائر کی بلند سطح نے بازارِ مبادلہ کے استحکام میں مدد دی ہے جب کہ گرتی برآمدات اور بڑھتی درآمدات کے باعث جاری کھاتے کا خسارہ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں تیزی آرہی ہے اور سلامتی کی بہتر صورت حال بیرونی سرمایہ کاری کو بھی اپنی جانب راغب کرے گی۔