کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں بنیادی شرح سود کو 6 فیصد پر برقرار رکھا ہے، مرکزی بینک کے مطابق معیشت میں استحکام تو آیا ہے لیکن گرتی ہوئی ایکسپورٹس پر تشیوش ہے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری مانیٹری پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے سے غیر ملکی سرمایا کاری میں اضافے کی امید تو ہے لیکن ایکسپورٹ میں کمی پریشانی کا باعث ہے ۔ صنعت کار سازگار ماحول سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مصنوعات میں جدت پیدا کر کے عالمی منڈیوں میں رسائی بہتر کریں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ترقیاتی اخراجات میں اضافے کے باعث بجٹ خسارہ محدود ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے غیر ضروری اخراجات کم کرنے کے ساتھ ٹیکس آمدن کو بڑھایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح اوسط 2٫6 فیصد ہے، اس کی ایک وجہ طلب کا زور بھی ہے جو لوگوں کی آمدن میں بہتری اور امن و امان کے قیام کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ کم شرح سود کے باعث نجی شعبے کی جانب سے قرضوں کی رفتار بھی گزشتہ سال کے مقابلے بہتر ہوئی ہے۔