کراچی (جیوڈیسک) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی فنانسنگ کی روک تھام کیلئے نئی گائیڈ لائنز جاری کرتے ہوئے تمام کمرشل بینکوں اور مالیاتی اداروں کو کالعدم تنظیموں اور ایسی تنظیموں سے روابط رکھنے والے افراد کو بینکنگ سروس فراہم نہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق نئی گائیڈ لائنز اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں جاری کی گئی ہیں جس کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی فنانسنگ کی روک تھام کرنا ہے۔
نئی گائیڈ لائنز کے مطابق کمرشل بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بڑی ٹرانزیکشنز کی صورت میں اس بات کا اطمینان کر لیا جائے کہ ایسے ادارے کے مالکان، ڈائریکٹرز، ٹرسٹی اور ارکان کا کسی بھی کالعدم تنظیم یا فرد سے کسی قسم کا تعلق نہ ہو۔
نئے اکاؤنٹس کھولتے وقت صارف کی مکمل چھان بین کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اکاؤنٹ کھلوانے والے فرد کا کسی بھی کالعدم یا مشکوک تنظیم سے کوئی تعلق یا روابط نہ ہوں۔
تمام بینکس، مالیاتی ادارے اور مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی دیگر کمپنیاں باہم رابطے میں رہیں اور کسی بھی مشکوک ٹرانزیکشنز کی صورت میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کوفوری رپورٹ کی جائے۔