ملک کے نئے صدر کے انتخاب کیلئے پولنگ شروع

Polling

Polling

اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک کے نئے صدر کے انتخاب کیلئے پولنگ شروع ہوگئی ہے، سینیٹ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان نئے صدر کا انتخاب کریں گے۔ صدارتی انتخاب میں مسلم لیگ ن ممنون حسین اور پاکستان تحریک انصاف کے وجیہہ الدین احمد کے درمیان مقابلہ ہے۔ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں صدارتی انتخاب کیلئے پولنگ اسٹیشن ہیں۔ دس بجے کے بعد پولنگ کا عمل شروع ہوا جو بغیرکسی وقفے کے سہ پہرتین بجے تک جاری رہے گا، صدر کاانتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔

جمیعت علمائے اسلام(ف)نے حکومتی امیدوار ممنون حسین کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ امکانی طور پرن لیگ کے ممنون حسین کو قومی اسمبلی سے 240 الیکٹورل ووٹ ملیں گے جبکہ سینیٹ سے43 ، پنجاب سے 54 ، سندھ سے 26 ،خیبرپختونخوااسمبلی سے 25، بلوچستان اسمبلی سے 59 الیکٹورل ووٹ ملنے کا امکان ہے۔تحریک انصاف کے وجیہہ الدین احمد کوقومی اسمبلی سے 39، خیبر پختونخوااسمبلی سے31 ، پنجاب سے5 ،سندھ اسمبلی سے 2 الیکٹورل ووٹ ملنے کا امکان ہے یوں ممنون حسین کو الیکٹورل کالج سے 447 ووٹ اور وجیہہ الدین کو 77 ووٹ ملنے کا امکان ہے۔

قائم مقام ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن سید شیر افگن کا کہنا ہے کہ ووٹرز کو بیلٹ پیپر پر امیدوار کے نام کے سامنے کراس کا نشان لگانا ہوگا۔پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے فوری بعد گنتی شروع کردی جائے گی۔ نتائج ریٹرننگ افسر چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو بھجوا ئے جائیں گے جوحتمی نتیجے کا اعلان کریں گے۔

سینیٹ اورقومی اسمبلی کے ارکان کا ایک ایک ووٹ ہوگاجبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے65 ،65 ووٹ ہوں گے۔ ڈالے گئے کل ووٹوں کی اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار آئندہ پانچ سال کے لئے پاکستان کا صدر منتخب قرار پائے گا۔پاکستان میں پہلی بار کوئی منتخب صدر اپنی آئینی مدت پوری کرنے جارہا ہے، یہ مدت 8 ستمبر کو پوری ہو گی۔