اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے کا کہنا ہے کہ لوگ ریاست مدینہ کا خواب دیکھ رہے ہیں جس کی تعبیر ناممکنات میں سے نہیں ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کا ایک تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ کرپشن نے ملک کو معاشی تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے، نیب کرپشن کے خلاف بلا امتیاز کارروئیاں جاری رکھے ہوئے ہے، ہم کرپشن کے خاتمے میں دیانت داری سے اپنا کام کر رہے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب ملک میں کرپشن کے خاتمے کا اہم ادارہ ہے اور کرپشن کے خاتمے کے خلاف پہلی اینٹ رکھ دی ہے، ملک کو کرپشن فری بنانے میں نئی نسل کو بھی ساتھ دینا ہو گا۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مزید کہا کہ معاشرے میں تعمیری کردار کو فروغ دینا ہے جس کے لیے نیب تن تنہا کرپشن کے خلاف کام نہیں کر سکتا، سب کو ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کرپشن کا خاتمہ نیب کی پہلی اور آخری جستجو ہے اور اگر احتساب کرنا جرم ہے تو یہ جرم ہم کرتے رہیں گے۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ ملک 100 ارب ڈالرز سے زائد کا مقروض ہو چکا ہے جب کہ نیب اپنے قیام سے اب تک 328 ارب روپے کی وصولی کر چکا ہے، ہم بھی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونا چاہتے ہیں اس لیے اپنا فرض ادا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈھیروں قوانین موجود ہیں، صرف ان کے نفاذ کی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ نیب سے سفارش کلچر کا خاتمہ کر کے میرٹ کو اوپر لائے ہیں۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ لوگ ریاست مدینہ کا خواب دیکھ رہے ہیں جس کی تعبیر نا ممکنات میں سے نہیں ہے، ریاست مدینہ کی تکمیل کے لیے صرف اپنے مفادات کو قومی مفادات کے پس پشت رکھنا ہوگا، وہ وقت دور نہیں جب پاکستان بھی ترقی یافتہ ملکوں میں شامل ہوگا۔