کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ ٹیکس راتوں رات ڈنڈا چلا کرحاصل نہیں کیا جا سکتا ہے، عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں مگر بائیس سال میں بائیس کروڑ کی آبادی میں سے دو بندے بھی ڈھنگ کے نہیں نکال سکے۔
حسن نثار نے کہا کہ ہمارا نصاب ہی بہت گھٹیا ہے، سوائے عبادات کے دین کی تعلیمات نہیں بتائی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے لوگوں کو سڑک کے استعمال کی تمیز سکھاؤ اس کے بعد سڑک بنائی جائے، یہ بات درست نہیں کہ جمہوریت ڈیلیور نہیں کرے تو مزید جمہوریت اس کا علاج ہے، کیا کسی آوارہ لڑکے کو سدھارنے کیلئے اسے مزید آوارگی کیلئے کہا جائے گا۔
حسن نثار کا کہنا تھا کہ قانون کے بغیر زندگی اور کائنات ہی نہیں ہے تو انسان جیسی حقیر مخلوق کیسے قانون و اصول کے بغیر زندہ رہ سکتی ہے،اس دنیا میں نرم قانون کی کوئی سنتا نہیں اور سخت قانون پر عملدرآمد کیلئے مرد آہن کی ضرورت ہوتی ہے، لوگ قانون پر عمل کرتے ہیں تو انہی کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تو عبادت میں بھی اعتدال اور میانہ روی کا حکم ہے، کسی کو بے ضمیر،بے شرم یا بے حیا ہونے سے دنیا کا کوئی قانون نہیں روکتا، ڈگری یافتہ لوگ پڑھے لکھے ہوتے ہی نہیں ہیں، کسی خاندان کی خوشحالی اور تعلیم تین نسلوں کے بعدنظر آنا شروع ہوتی ہے، ڈگری تو لے لیتے ہیں لیکن وہ اعمال میں نہیں چھلکتی ہے، مولوی کی ذمہ داری ہے لوگوں کو سکھائے کہ نماز کا مطلب صرف ثواب نہیں ہے اس میں رجمنٹ ہے مساوات ہے، پابندیٴ اوقات ہے۔