حکومت خیبرپختونخوا کے انتخابات میں دھاندلی ثابت کر دے تو اگلے روز ہی الیکشن کرا دوں گا، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کو خیبرپختونخوا میں دھاندلی ثابت کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس انتخابات میں دھاندلی ثابت کردی جائے تو اگلے ہی روز انتخابات کا اعلان کرادوں گا تاہم میں پنجاب میں دھاندلی ثابت کر سکتا ہوں۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کا جمہوری حق ہے کہ وہ اپنے حکمرانوں کا انتخاب کریں لیکن جب وہ حق ان سے چھین لیا جاتا ہے تو انسانوں اور جانوروں میں کوئی فرق نہیں رہتا، ملک میں اس وقت آدھی آبادی کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں جبکہ ناقص غذا ملنے کے باعث 35 فیصد پاکستانیوں کے قد چھوٹے رہ گئے اور 40 فیصد شہری بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے حکومت کو چیلنج کیا کہ اگر آزادی مارچ میں شریک افراد کے مقابل 40 فیصد لوگ بھی خیبرپختونخوا میں سڑکوں پر نکال لئے اور انہوں نے ’’گو عمران گو‘‘ کے نعرے لگائے تو اگلے ہی روز الیکشن کرا دوں گا۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وہ 15 مہینے سے حلقے کھلوانے کا کہہ رہے تھے لیکن حکومت نے ہماری نہ سنی، عام انتخابات میں این اے 118 میں 165 تھیلے کھلے ہوئے تھے جن میں تقریبا 90 ہزار ووٹ جعلی تھے جبکہ لاہور کے ہی حلقہ 128 میں 30 ہزار ووٹوں کا ریکارڈ ہی موجود نہیں، اسی طرح پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے حلقہ 147 میں 6 باکس ہونے تھے لیکن وہاں سے 7 باکس برآمد ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرگودھا کے ایک پولنگ اسٹیشن پر 1500 ٹوٹل ووٹ تھے لیکن وزیراعظم نواز شریف کو اس حلقے پر 8 ہزار ووٹ پڑ گئے اور الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب کے صوبائی الیکشن کمشنر محبوب انور نے انتخابات سے 2 روز پہلے لاکھوں بیلٹ پیپرز چھپوائے اور مسلم لیگ(ن) کے نمائندوں کے حوالے کر دیئے، نواز شریف دوبارہ الیکشن کرادیں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا استعفی لیے بغیر اسلام آباد سے نہیں جائیں گے، حکومت بتائے کہ کس قانون کے تحت کنٹینرز لگائے گئے۔