کراچی (جیوڈیسک) شاہ زیب کے بعد ایک اور صلح نامہ سامنے آ گیا۔ اسٹیٹ لائف بلڈنگ کی 8 ویں منزل سے گر کر جاں بحق ہونے والے نوجوان کے اہلخانہ نے کے ای ایس سی کے ایم ڈی سے صلح کر لی۔ عدالت نے پولیس رپورٹ پر مقدمہ ختم کر دیا۔
28 نومبر 2012 کو ملازمت کی تلاش میں گلستان جوہر کا نوجوان اویس بیگ اس وقت اسٹیٹ لائف بلڈنگ کی 8 ویں منزل سے گر جاں بحق ہوا جب بلڈنگ میں آگ لگ گئی تھی۔ متوفی کے والد نے اپنے وکیل جاوید چھتاری ایڈووکیٹ کے توسط سے ایم ڈی کے ای ایس سی تابش گوہر کے خلاف مقدمہ درج کرا تھا۔ مقدمے کی سماعت تو نہ ہو سکی لیکن متوفی کے اہلخانہ کو کے ای ایس سی نے صلح پر راضی کر لیا۔
تفتیشی افسر نے اپنی رپورٹ میں سندھ ہائیکورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ متوفی کے والد اب مقدمے کی پیروی نہیں چاہتا۔ اس لئے مقدمہ ختم کرنے کی اجازت دی جائے مدعی کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر شاہ زیب قتل کیس میں صلح نہ ہوتی تو یہ صلح نامہ بھی کبھی سامنے نہیں آتا کیونکہ مدعی نے مقدمہ درج کرانے کیلئے بہت کوشش کی تھی لیکن صلح کرنے کیلئے مشورہ نہیں کیا اور یہ صلح بھی اسی طرح ہوئی ہے جیسے بڑے باپ کے بیٹے شاہ رخ جتوئی کے اہلخانہ نے شاہ زیب کے اہل خانہ سے کی ہے۔
مدعی کے وکیل کا کہنا ہے کہ جب بڑے لوگ اپنی دولت کے ذریعے انصاف کی راہ میں دیوار بن جائیں گے تو روز شاہ زیب قتل ہونگے اور روز نوکری تلاش میں نکلنے والے اویس بیگ مارے جائیں گے لیکن انصاف کسی کو نہیں ملے گی۔