تحریر:قرہ العین ملک پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیان کو اشتعال انگیز اور پورے خطے کیلئے تشویشناک قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کہتے ہیں کہ ملکی دفاع کیلئے ہر مناسب قدم اٹھایا جائے گا۔ بھارتی وزیر دفاع کے بیان سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہوگیا ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری کو سبوتاڑ کرنے کے بھارتی منصوبے سے بخوبی آگاہ ہیں۔ بھارت کو منصوبے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا، قومی سلامتی اور دفاع کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائینگے، بھارتی وزیر دفاع کے بیان کو خطے سمیت پوری دنیا کیلئے تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارتی وزیر دفاع کے بیان سے یہ خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گری کی کڑیوں میں ملوث ہے۔
پاکستان کی پالیسی بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات کا فروغ ہے، بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں، پاکستان کئی برسوں سے دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے، پاکستان بھارت سے دہشت گردی کا معاملہ اٹھاتا رہا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کہتے ہیں کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چاہتا ہے تو کر لے، ہم جواب دیں گے، بھارت کہتا ہے کہ کانٹے سے کانٹا نکالیں گے اس کا جواب بھی دیں گے، پاکستان جنگ لڑ رہا ہے، جلد سب کانٹے نکال دیں گے، بھارت کو پاکستان کی ترقی سے جھرجھری آتی ہے، بھارت کو ہماری ترقی اچھی نہیں لگتی اس لئے وہ پاکستان میں بدامنی پیدا کرنا چاہتا ہے، بھارت پاکستان میں بدامنی پیدا کرکے خود بھی امن سے نہیں رہ سکتا، وزیراعظم نواز شریف نے بھارت جا کر امن کا نیا دور کھولا، سیاسی حکومت اور افواج میں مکمل ہم آہنگی ہے۔
تمام مسائل کے حل میں عسکری قیادت اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔ بھارت دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری مدد کرنے کی بجائے مسائل پیدا کررہا ہے ، بھارت طالبان کی سرپرستی کررہا ہے لیکن ہماری افواج نے ان کے خلاف مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں ، دہشت گردی پر جلد قابو پا لیں گے۔ آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک جنگ جاری رہے گی ، بھارت جن دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چاہتا ہے وہ کر کے دیکھ لے ہماری افواج اس کا جواب دینا اچھی طرح جانتی ہے کیونکہ ان میں لڑنے کی ہمت اور طاقت ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں دہشت گردی کو فروغ دینے سے متعلق بیانات دینے پر بھارتی وزیر دفاع کے خلاف اتفاق رائے سے مذمتی قرار داد منظور کر لی گئی۔ قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ بھارت ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔
Occupied Kashmir
اسی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالی کی جارہی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت کی جانب سے پاکستان کے خلاف بھارتی را کے گھنائونے عزائم اور مداخلت کو منظر عام پر لانے پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ بھارتی وزیر دفاع کے خلاف اتفاق رائے سے حکومتی قرارداد کی منظوری دی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی بھارتی وزیر دفاع منو ہر پاریکر کے انسداد دہشت گردی کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دینے کے بیان پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ کمیٹی مطالبہ کر تی ہے کہ حکومت پاکستان یہ معاملہ اقوا م متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری کے سامنے رکھے۔ بھارتی بیانات جہاں پڑوسی ممالک کے لیے سنگین خطرات کی نشاندہی کر تے ہیں۔
بلکہ یہ جنوبی ایشیاء اور پوری دنیا کے امن و استحکام کے لئے بھی خطرہ ہیں۔ کمیٹی سخت الفاظ میں ان بیانات کی مزمت کر تی ہے قرار داد میں واضح کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کے ذریعے بھارت دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی کو فروغ دینے میں ملوث ہے۔ جب کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ دنیا بھارتی بیانات کا ادراک کرے جو کہ خطے میں امن و سلامتی اور مسائل کے میں رکائوٹ پیدا کر رہے ہیں۔ قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کہتے ہیںکہ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کو میدان جنگ بنانا چاہتا ہے۔ انڈیا کو دہشت گرد ملک قرار دینے کیلئے سلامتی کونسل میں مسئلہ اٹھایا جائے۔ امریکہ اور بھارت اندر سے پاکستان دشمنی میں ایک ہیں۔
Pak China
پاک چائنہ اکنامک کوریڈور منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے بھارت کروڑوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ دہشت گردی کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ دہشت گردی میں را کے ملوث ہونے کا صرف نام لینے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا، بھارتی دہشت گردی کے ثبوت دنیا کے سامنے لائے جائیں۔ پاکستان میں دہشت گردی بھارتی ایما پر ہو رہی ہے۔ وہ دہشت گردوں کو تربیت دے کر افغانستان کے راستے پاکستان داخل کر رہا ہے۔ آج حکومتی اداروں نے بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی پروان چڑھا رہا ہے۔ کراچی جیسے واقعات کی روک تھام اور قتل و غارت گری کا خاتمہ محض بیانات سے نہیں ہو گا۔ دہشت گردوں اور ان کو فنڈنگ کرنے والوں کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور پاکستان کی اقتصادی ترقی کا شاندار منصوبہ ہے۔ بھارت نے اس منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے باقاعدہ ڈیسک بنایا ہے۔ انڈیا نے آج تک پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا اور اس کے خلاف سازشوں میں شریک ہے۔
India Raw
ہم تو پہلے بھی یہی کہتے رہے ہیں کہ پاکستان میں جتنے بڑے مسائل ہیں، چاہے وہ فرقہ وارانہ تعصبات ہوں’ دہشت گردی اور لسانیت کی بنیاد پر قتل وغارت گری ہو، اس میں بھارت سرکار کی خفیہ ایجنسی ”را” ملوث ہے۔ آج یہ سب باتیں درست ثابت ہو رہی ہیں۔ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں 1971 والی صورتحال پیدا کرنے کے لیے امریکہ بھارت کو مہرے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔حکومت کو وطن عزیز میں ہونے والی دہشت گردی و تخریب کاری میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں تو عالمی سطح پر مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا جاتا؟بھارت خود دہشت گردی کرواتا ہے اور پاکستان کے خلا ف ہمیشہ زہر اگلتا ہے ۔ایسے میں پاکستان کو بھی خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ بھارتی مذموم عزائم کو دنیا کے سامنے لانا چاہئے۔