خیرپور ناتھن شاہ (فیاض جعفری) مجلس وحدت المسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود احمد ڈومکی نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کو خطرات ہیں۔ملک میں دہشتگردی اورٹارگیٹ کلنگ جیسی خطرناک وارداتیں جاری ہیں۔ریاستی ادارے اور حکومت ہمیشہ جھوٹی دعویدار رہی ہے۔علامہ مقصود احمد ڈومکی نے نیشنل پریس کلب خیرپور ناتھن شاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاستی ادارے اگر خبردار نہیں ہوئے تو سندھ میں دہشتگردی کے باعث وانا اور وزیرستان جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔دہشتگردی کے خاتمے کیے بغیر اس ملک کی ترقی اور خوشحالی ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان مکمل ناکام ہو چکا ہے۔
کالعدم جماعتوں کے رہنما نفرت انگیز سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ضرب عضب آپریشن میں دہشتگردوں کی قمر توڑنے کی دعویٰ بہی غلط ثابت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی سیاسی اور مذہبی جماعتوں میں موجود ہے جن کے خلاف کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں متعدد مدارس کے حوالے سے دہشتگردی کی تربیت دیے جانے کی نشاندہی تو کی جاتی لیکن افسوس کے کاروائی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ملک بھر میں سیکڑوں مدارس دہشتگردوں کے ٹھکانے بنے ہوئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے مدارس کے حوالے سے جو بل پاس کیا ہے ہم انہیں سپورٹ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پاکستان خلاف بول کر غداروں میں شامل ہوئے ہیں۔پاک وطن کے دشمن اور غدار خلاف قانونی کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ علامہ مقصود احمد ڈومکی نے کہا کہ دہشتگردی خلاف مجلس وحدت المسلمین کی طرف سے 2ستمبر کو لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔