اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے نام فعال ٹیکس دہندگان کی لسٹ سے خارج کر دیے ہیں اور ان کے لیے ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز بتایا کہ گزشتہ ماہ فیصلہ کیا تھا کہ ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے لوگوں کے نام یکم مارچ 2017 سے ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکال دیے جائیں گے اور اسی فیصلہ کے تحت گوشوارے جمع نہ کرانے والے 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ سے خارج کیے گئے ہیں جس کے بعد اب وہ تمام نان فائلر تصور ہوں گے اور ان کی بینکنگ ٹرانزیکشن، اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے، جائیدادکی خرید و فروخت سمیت ہر قسم کے لین دین پر معمول کی شرح سے زیادہ ٹیکس عائدکر دیا گیا اور ہر قسم کے لین دین پر نان فائلرزکیلیے متعارف کرائی جانے والی ٹیکس کی اضافی شرح کے حساب سے ٹیکس ادا کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس ایئر 2016 انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو ایک موقع دیا گیا تھا تاکہ وہ یکم مارچ تک اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکیں گے اور یکم مارچ تک جن لوگوں کی جانب سے ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرا دیے گئے ہیں، ان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں برقرار رکھے گئے لیکن موقع ملنے کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جنھیں سزا کے طور پر ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالا گیا ہے۔