اسلام آباد (جیوڈیسک) ذرائع اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے لیے دو ارب 90 کروڑ روپے بیل آوٹ پیکیج منظور کر لیا ہے جبکہ دو مرحلوں میں پانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسٹیل کے ملازمین کی تن خوا وفاقی حکومت براہ راست ادا کرے گی اور ملازمین کی ماضی کی تن خواہیں فوری جاری کی جائیں گی۔ آئندہ تین ماہ تک ملازمین کی تن خواہیں اسی بیل آوٹ پیکیج سے ادا کی جائے گی۔
بیل آوٹ پیکیج کے لیے اسٹیل ملز کی پیداوار 15 سے 20 فی صد تک ہوگی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری بھی دی کیونکہ ملک میں چینی کا 22 لاکھ ٹن کا وسیع ذخیرہ موجود ہے۔ چینی کی برآمد دو مرحلوں میں کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں اکتوبر تک ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت ہوگی جبکہ مزید ڈھائی لاکھ ٹن چینی اکتوبر سے فروری تک برآمد کی جائے گی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے لیے 55 کروڑ ڈالر جاری کردیئے اور پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب 40 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کے معاشی حالات کا جائزہ بھی لیا اور بتایا گیا کہ ملک میں 89 دن کا پیٹرول کا ذخیرہ موجود ہے جبکہ گزشتہ سال ستمبر کے پہلے ہفتے میں صرف 29 دن کا پیٹرول موجود تھا۔