کراچی (جیوڈیسک) اسٹیل ملز کی بھٹیاں ایک سال سے ٹھنڈی پڑی ہیں، پیداوار نہ ہونے سے ادارہ یومیہ 7 کروڑ روپے خسارے کا شکار ہو رہا ہے۔
فولاد سے مضبوط پاکستان کا عزم رکھنے والے ادارے کی حالت اتنی پتلی ہو چکی ہے کہ صرف ایک سال کے دوران مل بند رہنے سے خسارے میں 2 ارب روپے اضافہ ہو چکا ہے۔
حکومتی بے حسی کا شکار ادارے کے ملازمین جو دسمبر 2015 سے تنخواہوں سے محروم ہیں ان کے لیے سرکار نے بلا آخر دو ما ہ کی تنخواہیں جاری کرنے کا فیصلہ لے لیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی میں بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے اسٹیل ملز 2007 کے بعد سے مسلسل خسارہ دکھا رہی تھی۔ موجودہ حکومت نے بھی بے حسی سے کام لیتے ہوئے ادارے کی قسمت کا فیصلہ لینے کے بجائے اسے اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے۔
اسٹیل ملز کا مجموعی خسارہ 150 ارب روپے کے قریب پہنچ چکا ہے۔