اسٹیل کو خام کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔
اسٹیل ملز کے دورے کے موقع وفاقی وزیر صنعت و پیداوار، غلام مرتضی جتوئی نے کہا کہ اسٹیل ملز انتظامیہ دیگر غیر ضروری اخراجات کو ختم کرے اور خسارے پر قابو پانے کی کوشش کرئے۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو اگست اور ستمبر کی تنخواہیں جلد ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان اسٹیل کوانتیس ارب روپے خام مال اور ادارے کے دیگر اخراجات کی مد میں درکار ہیں۔۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کے مطابق روس پاکستان اسٹیل میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔