کراچی (جیوڈیسک) جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات نے ایم اے پرائیویٹ کے امتحان کیلیے نئے پرچوں کی تیاری کے بجائے امتحان گزشتہ برسوں کے حل شدہ پرچوں سے ہی لینے کا انوکھا فیصلہ کیا ہے۔ کل سے شرو ع ہونے والے ایم اے کے ضمنی امتحان کے پرچے شعبوں کے اساتذہ تیارکرکے امیدواروں کو فراہم نہیں کریں گے، تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی کا شعبہ امتحانات یونیورسٹی قواعد کے برخلاف ایم اے پرائیویٹ کے امتحانی پرچے جامعہ کے متعلقہ شعبوں سے تیارکروانے کے بجائے گزشتہ برسوںکے حل شدہ پرچوں سے بناکر دے گا۔
ایم اے پرائیویٹ کے ضمنی امتحانات کے سلسلے میں متعلقہ شعبہ جات کو پرچوں کی تیاری کے حوالے سے لاتعلق رکھا گیا ہے اور امتحانی پرچے شعبہ امتحانات کا غیر تدریسی عملہ گزشتہ پرچوں کی مدد سے خود تیار کرے گا، جامعہ کراچی کے قواعد کے تحت یونیورسٹی کے امتحانات کے سلسلے میں شعبہ کے اساتذہ پرچے بناکر شعبہ امتحانات کوبھجواتے ہیں شعبہ امتحانات ان پرچوں کی ماڈریشن شعبہ جاتی بورڈآف اسٹڈیز سے کراتا ہے جس کے بعد حتمی امتحانی پرچہ شعبہ امتحانات کے حوالے کردیاجاتاہے اس حوالے سے جامعہ کراچی کے شعبوں کے سربراہ اوراساتذہ کا کہنا ہے کہ انھیں اخبارات کے ذریعے علم ہواکہ شعبہ امتحانات ایم اے کے ضمنی امتحانات لے رہا ہے تاہم اس کے پرچے کس نے تیارکیے یہ بات ان کے علم میں نہیں تاہم ان سے پرچے تیار نہیں کروائے گئے۔
شعبہ امتحانات اوورسیز امتحانات میں ایسی روایت قائم کرچکا ہے تاہم اب ایم اے کا امتحان بھی اس طرح لیا جا رہا ہے اور مستقبل میں ایم اے ریگولر اور ڈگری کلاسوں کے سالانہ امتحانات بھی ایسے ہی طریقہ کار کے تحت لیے جانے کا خدشہ ہے، جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی نے ایم اے کے پرچوں کی نئی ماڈریشن اور تیاری نہ کروانے کی تصدیق کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ متعلقہ شعبوں کے 2 سال پرانے پرچے پہلے ہی شعبوں کے پاس ہیں جو استعمال نہیں ہوئے لہٰذا پہلے ان کو استعمال کیا جائے گا۔