کراچی (جیوڈیسک) ایک ہفتے کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 846 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی، انڈیکس 42 ہزار کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔
سرمایا کاروں کی تمام تر توجہ نئی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر مرکوز ہے، انویسٹر یہ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت مالیاتی اور تجارتی خسارے کو کیسے کم کر کے زرمبادلہ کے ذخائر کو گرنے سے روکتی ہے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف سے قرض گیری کے آپشن پر غور کرنے والی نئی حکومت کے لئے امریکا نے اور مشکل کھڑی کردی ہے۔
ان تمام معاملات کے باعث کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا، اس عرصے میں بیرونی سرمایہ کاروں نے 1 کروڑ ڈالرمالیت کے حصص فروخت کیے، ایک ہفتے کے کے دوران سٹاک مارکیٹ 846 پوائنٹس کمی کے بعد 41 ہزار 742 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی اور شیئرز کی مالیت میں 85 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔