کراچی (جیوڈیسک) ایک ہفتے کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 854 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی، انڈیکس 41 ہزار کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔
سرمایہ کاروں کی تمام تر توجہ نئی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر مرکوز ہے، انویسٹر یہ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت مالیاتی اور تجارتی خسارے کو کیسے کم کرکے زرمبادلہ کے ذخائر کو گرنے سے روکتی ہے، کیا حکومت آئی ایم ایف سے قرض لے گی یا ڈیم کے لئے فنڈز ریزنگ اتنی ہوجائے کہ قرض کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ ان تمام معمالات پر سرمایہ کار بہت پریشان ہیں اور محتاط رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔
ایک ہفتے کے دوران سٹاک مارکیٹ 854 پوائنٹس کمی کے بعد 40 ہزار 742 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی اور شیئرز کی مالیت میں 190 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس عرصے میں بیرونی سرمایہ کاروں نے 98 لاکھ ڈالر مالیت کے حصص فروخت کیے۔