کراچی (جیوڈیسک) نئی مانیٹری پالیسی کے منتظر سرمایہ کاروں کے محتاط طرز عمل کے باعث کراچی اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو بھی اتارچڑھائو کے بعد محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی جس سے 60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں4 ارب 40 کروڑ8 لاکھ 32 ہزار 596 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ابتدائی سیشن میں تیزی کی بڑی لہر رونما ہونے سے ایک موقع پر190 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی 29000 پوائنٹس کی حد بھی عبور ہوگئی تھی کیونکہ حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے ریلیف پیکیج متعارف کرانے کی افواہیں مارکیٹ میں زیرگردش تھیں لیکن اس کے فوری بعدہی آئل اینڈ گیس سیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ بڑھنے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس40.31 پوائنٹس کے اضافے سے 28883.33 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 41.74 پوائنٹس کے اضافے سے 45920.10 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای30 انڈیکس51.11 پوائنٹس کی کمی سے19882.75 ہو گیا۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں نے38 لاکھ14 ہزار 132 ڈالر کا انخلا کیا گیا، غیرملکیوںنے31 لاکھ92 ہزار381، مقامی کمپنیوں1 لاکھ 48 ہزار 778، این بی ایف سیز2 لاکھ 1ہزار 849اور دیگر آرگنائزیشنز نے 2 لاکھ 71 ہزار123 ڈالر کی سرمایہ کاری کی، کاروباری حجم 38 فیصد کم رہا،13 کروڑ 25 لاکھ 74 ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 375 کمپنیوںتک محدود رہا،224 کے بھائو میں اضافہ، 136 کے دام میں کمی اور 15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔