کراچی (جیوڈیسک) نیشنل ٹیرف کمیشن کی جانب سے پاکستان میں ڈمپ ہونے والے کیمیکل پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کرنے کی اطلاعات پر متعلقہ شعبوں میں ہونے والی خریداری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج پیر کو مندی سے نکل آئی۔
جس سے حصص کی مالیت میں 2 ارب68 کروڑ78 لاکھ روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ کی سرگرمیاں خام تیل کی عالمی قیمت میں اتارچڑھاؤکی مرہون منت رہیں، ابتدائی دورانیے میں آئل اسٹاکس میں بڑھتی ہوئی خریداری لہر کے سبب 209.62 پوائنٹس تک کی تیزی رونما ہوئی لیکن کاروباری دورانیے کے وسط میں عالمی قیمت کم ہونے سے اس شعبے میں دوبارہ فروخت غالب ہوئی اور تیزی کی شرح میں کمی ہوئی۔
اوگراکی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن بڑھانے کی تجویز مسترد کرنے کی اطلاعات نے بھی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے حصص کی آف لوڈنگ میں اہم کردار ادا کیا تاہم فارماسیوٹیکل، کیمیکل فرمز اورآٹو سیکٹرمیں خریداری کی وجہ سے مارکیٹ مستحکم رہی اور محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس69.40 پوائنٹس کے اضافے سے32738.56 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 284.43 پوائنٹس بڑھ کر 57286.50 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 78.32 پوائنٹس اضافے سے 11884.12 ہو گیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس2.40 پوائنٹس کی کمی سے 19229.96 ہوگیا۔
کاروباری حجم13.17 فیصد زائد رہا اور 13 کروڑ15 لاکھ 89 ہزار460 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 342 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں163 کے بھاؤ میں اضافہ، 147 کے داموں میں کمی اور32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔