کراچی (جیوڈیسک) امریکی بینکاری ریگولیٹر کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے خدشات، خام تیل کی عالمی قیمت میں معمولی اضافے اورسوزوکی کمپنی کی جانب سے فاضل پرزہ جات کا نیا پلانٹ لگانے کے علاوہ نئے ماڈلز متعارف کرانے جیسے عوامل نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں کو مثبت کردیا اور بدھ کو ایک بار پھرتیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 32500 ،32600 اور32700 پوائنٹس کی 3حدیں بیک وقت بحال ہو گئیں، 55.79 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 38 ارب 23 کروڑ 35 لاکھ 65 ہزار735 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پی پی ایل کی گمبٹ سندھ میں قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت ہونے اور خام تیل کی عالمی قیمت میں معمولی اضافے کی وجہ سے بدھ کو آئل اسٹاکس میں خریداری سرگرمیاں دوبارہ بڑھیں جبکہ آٹو سیکٹر کے حصص میں بھی خریداری رحجان غالب ہوا، اسی طرح غیرملکیوں کی جانب سے مخصوص شعبوں میں خریداری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف ایک بار پھر تیزی کی جانب گامزن ہوا۔
جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس247.56 پوائنٹس کے اضافے سے32714.60 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 213.23 پوائنٹس کے اضافے سے 19280.05، کے ایم آئی30 انڈیکس545.23 پوائنٹس کے اضافے سے 54626.60 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس 121.02 پوائنٹس کے اضافے سے 15296.99 ہوگیا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت2.41 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ 90 لاکھ12 ہزار 250 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار328 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں183 کے بھاؤ میں اضافہ، 123 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پاک سوزوکی کے بھاؤ 23.36 روپے بڑھ کر 490.70 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ20 روپے بڑھ کر 650 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 116.22 روپے کم ہو کر 7000 روپے اور اٹلس بیٹری کے بھاؤ24 روپے کم ہوکر766 روپے ہو گئے۔