حصص مارکیٹ میں تیزی کے باعث 150 پوائنٹس کا اضافہ

Stock Market

Stock Market

کراچی (جیوڈیسک) او جی ڈی سی ایل کی اکتوبر کے پہلے ہفتے میں سیکنڈری پبلک آفرنگ کے فیصلے سے سرمایہ کاروں میں حکومتی نجکاری پروگرام جاری رہنے کی توقعات اور لسٹڈ کمپنی نشاط ملز کی توقعات کے مطابق مالیاتی نتائج کے اعلان نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو کاروبار کا رحجان تبدیل کردیا۔

کاروباری دورانیے میں اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کے اثرات غالب ہوئے جس سے انڈیکس کی 30100 کی حد دوبارہ بحال ہو گئی، تیزی کے سبب 62.26 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میںبھی 27 ارب 52 کروڑ 15 لاکھ 82 ہزار 768 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کی وجہ سے مارکیٹ میں طویل المدت سرمایہ کاری کا فقدان ہے، یہی وجہ ہے کہ وقفے وقفے سے کچھ مثبت اطلاعات مارکیٹ میں تیزی کا سبب بن رہی ہیں۔

ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 56 لاکھ 14 ہزار 881 ڈالر کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس سے ایک موقع پر 37.32 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 11 لاکھ 73 ہزار 957 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے 9 لاکھ 43 ہزار 914 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 34 لاکھ 97 ہزار 9 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے کاروبارکے منفی رحجان کو تبدیل کرتے ہوئے تیزی رونما کی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 149.90 پوائنٹس کے اضافے سے 30143.77 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 76.37 پوائنٹس کے اضافے سے 20657.99 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 452.37 پوائنٹس کے اضافے سے 49212.23 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 42.79 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 16 کروڑ 42 لاکھ 52 ہزار 950 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 424 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 264 کے بھاؤ میں اضافہ، 139 کے دام میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔