کراچی (جیوڈیسک) آئل، گیس اور فرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھنے سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 34500 ،34600 اور 34700 پوائنٹس کی 3 حدیں بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب 59.75 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 76 ارب 28 کروڑ 27 لاکھ 4 ہزار 999 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں ریکوری کے سبب کیپٹل مارکیٹ میں سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں بالخصوص غیرملکی سرمایہ کار نچلی قیمتوں میں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں ترجیحی بنیادوں پر خریداری کررہے ہیں۔
تاہم نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سودمستحکم رہنے کی اطلاعات کے سبب بینکنگ سیکٹر میں فروخت کا دباؤ رہا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 86 لاکھ 47 ہزار 238 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے کاروبار پر مثبت اثرات مرتب کیے۔
جس سے ایک موقع پرانڈیکس کی 34800 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 38 لاکھ 58 ہزار729 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 25 لاکھ 47 ہزار 612 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 33 لاکھ 54 ہزار 861 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 52 لاکھ 7 ہزار 478 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 14 لاکھ 41 ہزار 648 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے ایک موقع پر 131.30 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم نچلی قیمتوں پر خریداری سرگرمیاں فروخت پر غالب ہونے سے مذکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 279.04 پوائنٹس اضافے سے 34726.51 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 242.72 پوائنٹس کے اضافے سے 21218.41 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 184.38 پوائنٹس کے اضافے سے 57835.02 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت24.90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35 کروڑ 30 لاکھ 50 ہزار 710 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 400 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 239 کے بھاؤ میں اضافہ، 134 کے داموں میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔