کراچی (جیوڈیسک) بعض لسٹڈ کمپنیوں کی مایوس کن مالیاتی نتائج نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر45 ارب ڈالر کے نئے سرمایہ کاری معاہدوں کی حوصلہ افزا اطلاعات کے مثبت اثرات زائل کردیے اورمطلوبہ نوعیت کی تیزی برقرارنہ رہ سکی تاہم 33300 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی اور حصص کی مالیت میں11 ارب30 لاکھ12 ہزار610 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان سے اقتصادی محاذ پر بہتری کی توقعات پر پیر کو آغازسے ہی نمایاں تیزی رونما ہوئی جو ایک موقع پر419 پوائنٹس تک جاپہنچی لیکن بعض لسٹڈ کمپنیوں کے حوصلہ شکن مالیاتی نتائج کے اعلان نے سرمایہ کاروں کو مایوسی سے دوچار کیا جنہوں نے فوری منافع کیلیے دھڑا دھڑ حصص فروخت کیے۔
جس سے تیزی کی مذکورہ شرح برقرار نہ رہ سکی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ55 لاکھ85 ہزار186 ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ مقامی کمپنیوں کی جانب سے 34 لاکھ45 ہزار330 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں87 لاکھ72 ہزار 544 ڈالر، این بی ایف سیز 18 لاکھ 55 ہزار901 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے15 لاکھ 11 ہزار411 ڈالرکا انخلا کیا گیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 69.91 پوائنٹس اضافے سے 33304.64 اور کے ایس ای30 انڈیکس 125.59 پوائنٹس بڑھ کر21290.06 ہوگیا جبکہ کے ایم آئی30 انڈیکس 173.18 پوائنٹس کی کمی سے 54436.66 ہو گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 4.4 فیصد کم رہا اور38 کروڑ25 لاکھ 24 ہزارحصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیاں 366 کمپنیوںتک محدود رہیں جن میں153 کے بھاؤ میں اضافہ، 197 کے دام میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔