کراچی (جیوڈیسک) افراط زرکی شرح میں کمی کے علاوہ حکومت کی جانب سے پٹرول اور گیس ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا۔
جس سے 3 ماہ کے وقفے کے بعد انڈیکس34843.61 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گئی، 7.86 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 80 ارب 10 کروڑ22 لاکھ63 ہزار265 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹر کے حصص کی خریداری سرگرمیوں میں اضافے سے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر60 لاکھ50 ہزار783 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ پورے دورانیے میں مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے18 کروڑ22 لاکھ516 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے59 لاکھ49 ہزار432 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 14 لاکھ59 لاکھ984 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے4 لاکھ56 ہزار 167 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
جس سے مارکیٹ کا گراف تیزی کی جانب گامزن رہا،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 444.75 پوائنٹس کے اضافے سے34843.61 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 328.74 پوائنٹس کے اضافے سے21902.16 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 890.02 پوائنٹس کے اضافے سے 58161.36 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت8.39 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ63 لاکھ 610 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ361 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں245 کے بھاؤ میں اضافہ، 99 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔